اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) وفاقی حکومت نے ایف آئی اے سے سائبر کرائم کی تحقیقات کا اختیار واپس لے کر سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے نام سے قائم نئے ادارے کو سونپ دیا۔
حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق سائبر کرائمز کی روک تھام کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے نام سے ایک نیا ادارہ قائم کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایکٹ کے سیکشن 29 کے تحت تشکیل دی گئی این سی سی آئی اے اس ایکٹ کے تحت اختیارات کا استعمال کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایف آئی اے اب اس ایکٹ کے تحت تفتیش نہیں کرے گی، تمام مقدمات ایف آئی اے سے این سی سی آئی اے کو منتقل کر دیے جائیں گے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ حکومت دو سال کی مدت کے لیے این سی سی آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کا تقرر کرے گی، جس کی نگرانی وزارت داخلہ کرے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سائبر کرائم سے متعلق تمام جرائم کو نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو بھیجا جائے گا، سائبر کرائم سے متعلق تمام کیسزکا اندراج اور تفتیش این سی سی آئی اے خود کرے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے اپنے پولیس اسٹیشن ہوں گے اور افسران سائبر کرائمز میں خصوصی تربیت حاصل کریں گے۔
ملک بھر میں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے کے دائرہ اختیار میں آئیں گے۔