اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ ) اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے اہلکاروں کے بغیر ڈیوٹی یونیفارم پہننے پر پابندی کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے وائرلیس کال لاہور پولیس کی ہے۔
پولیس ترجمان نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا کہ مختلف وٹس ایپ گروپس میں چلنے والی وائرلیس کال لاہور پولیس کی ہے۔ ترجمان کے مطابق اس وائرلیس کال کا اسلام آباد پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلام آباد میں حالات پرامن ہیں۔
اس سے قبل میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دہشت گردی کےخطرے کے پیش نظر اسلام آباد پولیس کے لئے نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں، انہیں بغیر ڈیوٹی یونیفارم پہننے سے منع کر دیا گیا ہے اور نیا حکمنامہ وائرلیس پیغام کے ذریعے جاری کیا گیا۔
تاہم اسلام آباد پولیس نے ان اطلاعات کو غلط قرار دے دیا ہے ، پولیس ترجمان نے کہا کہ مختلف وٹس ایپ گروپ میں گردش کرنے والا وائرلیس پیغام لاہور پولیس کا ہے اور اس کا اسلام آباد پولیس سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
دوسری جانب ایک اہم پیش رفت میں لا ہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس کا تعلق کالعدم تنظیم کے خراسانی گروپ سے ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لاہور میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملہ میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کو اہم کامیابی مل گئی ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس افسران اور اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے والے مرکزی ملزم فیضان کو لاہور کے علاقے بھٹہ چوک الفلاح ٹاؤن سے گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم لاہور کے علاقے بادامی باغ کا رہائشی اور اس کا تعلق کالعدم تنظیم داعش کے خراسانی گروپ سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد پولیس کا یوم مزدور پر شہدا کے ورثا کو پلاٹ دینے کا فیصلہ
ملزم کے قبضے سے ٹا رگٹ کلنگ میں حملے میں استعمال ہونے والی موٹر سائیکل ، اسلحہ ، کپڑے اور دستانے بھی برآمد کر لیے گئے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے محکمہ انسداد دہشت گردی ( سی ٹی ڈی) کے حوالے کر دیا ہے۔
گرفتار ملزم فیضان خراسانی نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ 2 اعلیٰ پولیس افسران کو بھی ٹارگٹ کرنے کا منصوبہ تھا۔ ملزم کے مطابق پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کا ٹاسک کالعدم تنظیم کی طرف سے دیا گیا تھا۔
پولیس نے ملزم کے والد کو بھی گرفتار کرلیا ہے جبکہ ملزم سے رابطے میں رہنےوالے 14افرادکی نشاندہی کر لی گئی ہے۔ ملزم کی کڑیاں بہاولپور میں چند روز قبل ہونے والے پولیس مقابلے سے ملتی ہیں۔ بہاولپورمیں سیف اللہ خراسانی ، اسد اللہ خراسانی پولیس مقابلے کے دوران اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے مارے گئے تھے۔