نئی دہلی ( نئی تازہ رپورٹ)بھارتی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو شراب پالیسی کیس میں گرفتار کرلیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے شراب پالیسی میں کک بیکس اور منی لانڈرنگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی 12 رکنی ٹیم سرچ وارنٹ کے ساتھ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی سرکاری رہائش گاہ پہنچی جہاں ایکسائز پالیسی کیس میں وزیر اعلیٰ کو گرفتار کرلیا گیا۔
اس سے پہلے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے وزیراعلیٰ کو 9 مرتبہ سمن بھجوائے گئے تھے لیکن وہ کسی بھی سمن پر تفتیشی ایجنسی کے سامنےپیش نہیں ہوئے تھے۔ بعد ازاں خود ای ڈی کے افسران پوچھ گچھ کیلئے ان کی رہائش گاہ پہچنے اور طویل تفتیش کے بعد انہیں گرفتار کرلیا۔
رپورٹس کے مطابق 2022 میں دہلی حکومت کی طرف سے نافذ کردہ شراب پالیسی نے دارالحکومت میں شراب کی فروخت پر حکومتی کنٹرول ختم ہو گیا تھا اور نجی خوردہ فروشوں کو اس سے ناجائز فائدہ پہنچا تھا بعد ازاں یہ پالیسی واپس لے لی گئی تھی۔
عام آدمی پارٹی نے کہا ہے کہ کیجریوال ہی دہلی کے وزیر اعلیٰ رہیں گے اور جیل سے حکومت چلائیں گے۔ ہمارے وکیل سپریم کورٹ پہنچ رہے ہیں۔ ہم سپریم کورٹ سے فوری سماعت کا مطالبہ کریں گے۔
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اروند کیجریوال کی گرفتاری ایسے موقع پر عمل میں آئی جب دہلی ہائی کورٹ نے شراب پالیسی کیس میں انکی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔
اروند کیجریوال ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر چکے ہیں تاہم عدالت عظمیٰ میں درخواست کی سماعت سے قبل ہی انورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں نے انہیں گرفتار کرلیا۔
عام آدمی پارٹی کے دہلی یونٹ کے کنوینر گوپال رائے نے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی گرفتاری کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔