اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن کو توہین عدالت کا جرم ثابت ہونے پر 6 ماہ قید کی سزا سنادی۔
یہ فیصلہ ڈی سی اسلام آباد کی طرف سے مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) آرڈیننس کے تحت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی نظر بندی کے احکامات جاری کرنےپر کیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اور شاندانہ گلزار کی ایم پی اوکے تحت غیر قانونی گرفتاریوں کے کیس میں عدالتی حکم عدولی پرتوہین عدالت کیس کی سماعت کا محفوظ شدہ فیصلہ سنایا۔
فیصلہ کے وقت آئی جی اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشنز اور ایس پی صدر عدالت میں موجود تھے۔
فیصلے کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن، ایس ایس پی آپریشنز ملک جمیل ظفر اور ایس ایچ او تھانہ کوہسار توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
ہائی کورٹ نے عدالتی فیصلے کی کاپی وزیرِ اعظم کو بھجوانے کی ہدایت بھی کر دی۔
عدالتِ نے عرفان نواز میمن کو اپیل کے لیے وقت دیتے ہوئے ایک ماہ تک سزا معطل بھی کر دی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد ایک ماہ کے دوران فیصلے کے خلاف اپیل فائل کریں، ایک ماہ تک اگر عدالت سے فیصلہ معطل نہ ہوا تو انہیں جیل بھجوایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں : اسلام آباد ہائیکورٹ، شہر یار آفریدی کی نظربندی کا حکم کالعدم، ڈپٹی کمشنر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع
عدالتِ نے ڈی سی اسلام آباد کو 6 ماہ قید کے ساتھ ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا بھی حکم سنایا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسی کیس میں ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کو 4 ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے ،ایس ایچ او تھانہ کوہسار کو دو ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے۔