اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے مابین ایک مرتبہ پھررابطہ ہوا ہے ، دونوں ممالک نے تنائوختم کرنے پر اتفاق کر لیا۔
رپورٹس کے مطابق پاک ایران وزرائے خارجہ کے مابین ٹیلی فونک رابطے میں سفارتی تعلقات کی بحالی پر تبادلہ خیال ہوا۔ یاد رہے کہ ایران نے 16 جنوری کو پاکستانی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی کرتے ہوئے فضائی حملہ کیا تھا جس میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوگئی تھیں۔
مذکورہ واقعہ کے بعد 17 جنوری کو وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا اپنے ایرانی منصب سے رابطہ ہوا تھا جس میں انہو واضح کیا تھا کہ پاکستان 16 جنوری کو ایرانی جارحیت کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
بعد ازاں 18 جنوری کو پاکستان نے ایرانی حملے کا بھرپور جواب دیتے ہوئے ایرانی سرحد کے پار دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حوالے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ پاکستان نے ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ۔انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن مرگ بر سرمچار کے دوران متعدد دہشت گرد مارے گئے۔پاکستان نے جوابی کارروائی میں کسی ایرانی شہری یا ایرانی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وزیر کارجہ جلیل عباس جیلانی اور ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے درمیان ہونے والے تازہ ٹیلیفونک رابطے میں دونوں ممالک نے حالیہ تناؤ ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
دفتر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور ایران کے حکام کے درمیان مثبت پیغامات کا تبادلہ ہوا ہے۔