پشاور ( نئی تازہ رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے بلے کا نشان واپس لینے کا فیصلہ معطل کردیا۔
عدالت نے منگل کو دلائل مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف حکم امتناع جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ کیس کا حتمی فیصلہ ہونے تک الیکشن کمیشن کا فیصلہ معطل ہوگا۔ اورعدالتی تعطیلات ختم ہونے کے بعد پہلے ڈبل بینچ میں کیس سنا جائے۔
ہائی کورٹ کے جسٹس کامران حیات میاں خیل نے انٹراپارٹی انتخابات سےمتعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر نے درخواست پر دلائل دیے، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا انٹراپارٹی انتخابات کے حوالے سے فیصلے کا اختیار ہی نہیں ہے، قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کو تمام دستاویز فراہم کردیں۔
انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کا پہلا بڑا نقصان یہ ہوا کہ پی ٹی آئی کو بلا نشان نہیں مل سکے گا، جبکہ اس فیصلے سے پی ٹی آئی 8 فروری کے الیکشن میں حصہ بھی نہیں لے سکے گی۔