دوحہ ( نئی تازہ مانیٹرنگ) غزہ پر سات اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے بعد جمہ کی صبح چار روزہ جنگ بندی کا آغاز ہوگیا،قطر کی کوششوں سے ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی قیدیوں کو فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا۔
عالمی میڈیا کے مطابق غزہ پر سات ہفتوں سے جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران پہلی بار جنگ بندی ہو رہی ہے۔ طویل مذاکرات اور مشاورت کے بعد یہ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق صبح سات بجے شروع ہوئی۔
جنگ بندی کے سہولت کار قطری سفارت کاروں کے مطابق اس جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز غزہ میں قید 13 قیدیوں کے پہلے گروپ اور اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی غیر معینہ تعداد کی رہائی کے بعد ہو گا۔
غزہ کے 20 لاکھ سے زائد رہائشیوں کو اس معاہدہ سے اسرائیل کی مسلسل بمباری اور حملوں سے کسی حد تک وقفہ ملے گا، جن کے کے نتیجے میں غزہ انتظامیہ کے مطابق تقریبا 15 ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ بے شمار بے گھر ہو چکے ہیں۔
اس قبل فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے تصدیق کی تھی کہ غزہ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ جنگ بندی جمعہ کی صبح سات بجے شروع ہو گی۔
غیر ملکی میڈیا نے القسام بریگیڈز کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جنگ بندی کا اطلاق چار دنوں کے لیے ہو گا، جس کا آغاز جمعہ کی صبح ہو گا، معاہدے کے تحت القسام بریگیڈز اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ ساتھ صہیونی دشمن کی طرف سے جنگ بندی کی پوری مدت میں تمام فوجی کارروائیاں بندرہیں گی۔