غزہ ( نئی تازہ مانیٹرنگ) اسرائیل نے غزہ کے ہسپتال پر بمباری کر کے علاج کیلئے موجود 500 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا جبکہ سیکڑوں شہری شدید زخمی ہوگئے۔
اسرائیل کے فضائی حملے میں غزہ کے ہسپتال کی عمارت زمین بوس ہو گئی، حملے کے بعد ہرطرف و چیخ و پکار سنائی دیتی رہی، حملے میں شہید ہونے والوں میں مریض، ڈاکٹرز اور نرسنگ سٹاف بھی شامل ہے، متعدد زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے، نشانہ بننے والے ہسپتال میں ہزاروں شہری علاج معالجے اور پناہ لینے کیلئے موجود تھے۔
تازہ حملے کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس نے غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے، محمود عباس نے فلسطینیوں کے قتل عام کے خلاف پرچم سرنگوں رکھنےکا اعلان کیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے مطابق غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے، عالمی برادری فلسطینیوں کا قتل عام رکوائے، خاموشی اب قابل قبول نہیں ہے۔
ترکیہ، ایران اور قطر نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری وحشیانہ مظالم فوری روکے جائیں۔
ایران نے بھی غزہ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے اور غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملہ وحشیانہ جنگی جرم قرار دیا ہے۔
قطر کی جانب سے بھی غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کی گئی ہے۔
سعودی عرب نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ وحشیانہ حملے کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔
سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ اسپتال پر حملہ بین الاقوامی انسانی حقوق اورعالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے ہسپتال پر اس نے حملہ نہیں کیا بلکہ وہ غزہ سے ہی داغے گئے راکٹ کا نشانہ بنا، لیکن عالمی میدیا نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی گروپوں کے پاس اتنے طاقتور میزائل موجود ہی نہیں جن سے اس قدر جانی نقصان ممکن ہو۔