اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دے دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 15 رکنی فل کورٹ پیر کو پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس کی سماعت کرے گا۔ سابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں آٹھ رکنی لارجر بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ معطل کر دیا تھا۔
واضح رہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا گزشتہ کئی ماہ سے یہ مؤقف تھا کہ جب تک سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہو جاتا وہ کسی بھی بینچ کا حصہ نہیں بنیں گے، انہوں نے اس کا اظہار ملٹری کورٹ سے متعلق کیس کے بینچ سے علیحد ہوتے وقت بھی کیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد سماعت کے لیے فل کورٹ تشکیل دے دیا ہے ، کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے 15 ججز کریں گے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس مسرت ہلالی فل کورٹ کا حصہ ہیں۔