اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمٰی کے 29 ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔
اتوار کوایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں صدر عارف علوی نے ان سے حلف لیا۔
26 اکتوبر 1959 کو کوئٹہ میں پیدا ہونے والے قاضی فائز عیسیٰ نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج کا منصب سنبھالا ۔
جسٹس قاضی فائزعیسٰی کے والد مرحوم قاضی محمد عیسیٰ آف پشین قیامِ پاکستان تحریک کے سرکردہ رہنما اور قائداعظم محمد علی جناح کے قریبی ساتھیوں میں شامل تھے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے مکمل کی، بعد ازاں کراچی میں کراچی گرامر اسکول سے اے اوراو لیول مکمل کیا اور قانون کی اعلیٰ تعلیم کیلئے لندن چلے گئے، جہاں انہوں نے انز آف کورٹ اسکول آف لاء سے بار پروفیشنل اگزامینیشن مکمل کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے 30 جنوری 1985 کو ایڈووکیٹ بلوچستان ہائی کورٹ اور مارچ 1998 میں ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بنے، تین نومبر 2007 کو ملک میں ایمرجنسی کے اعلان کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ حلف کی خلاف ورزی کرنے والے ججز کے سامنے پیش نہیں ہوں گے۔
اسی دوران سپریم کورٹ کی جانب سے 3 نومبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیے جانے کے بعد اس وقت کے بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز نے استعفیٰ دے دیا تو 5 اگست 2009 کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کوبلوچستان ہائیکورٹ کا جج مقرر کردیا گیا۔
انہوں نے 5 ستمبر 2014 کو سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ سبکدوش چیف جسٹس عمر عطا بندیال آئینی مدت مکمل ہونے پر 16 ستمبر کو ریٹائر ہوئے جن کے بعد آج 17 ستمبر کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ چیف جسٹس کے منصب پر فائز ہوئے۔