اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈپٹی کمشنر اسلام آبادعرفان نواز میمن اور تین دیگر افسران پر پی ٹی آئی کے شہریار آفریدی ایم پی اونظر بندی کیس میں توہین عدالت کی فرد جرم عائد کر دی ہے۔
جمعرات کو کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کی، عدالت نے تین پولیس افسران ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر، ایس پی فاروق بٹر اور ایس ایچ او ناصر منظور پر بھی فرد جرم عائد کی۔
ڈی سی اسلام آباد عرفان میمن پر فرد جرم سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ کو سزا ہوتی ہے تو زیادہ سے زیادہ 6 ماہ جیل ہوگی، آپ بھی ذرا جیل میں رہ کر دیکھ لیں کہ جنہیں آپ جیل بھیجتے ہیں وہ کیسے گزارتے ہیں۔
ڈی سی اسلام آباد نے کہا کہ اس آرڈر کا مقصد عدالتی حکم کی توہین کرنا نہیں تھا، اس موقع پر ڈی سی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی، تاہم عدالت نے ان کی معافی مسترد کرتے ہوئے فرد جرم پڑھ کر سنائی ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم پی او آرڈر جاری کرکے اختیارات سے تجاوز پر توہین عدالت کیس میں ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن پر فرد جرم عائد کی ہے ، ڈی سی نے عدالت کے سامنے صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت کی طرف سے ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد پولیس جمیل ظفر پر بھی فرد جرم عائد کردی گئی، جسٹس بابر ستار نے جمیل ظفر پر توہین عدالت کیس میں الزامات پڑھ کر سنائے جب کہ انہوں نے بھی صحت جرم سے انکار کیا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آپ دفاع پیش کرنا چاہتے ہیں؟ جس پرایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ مجھے وقت دے دیا جائے ۔
اسی کیس میں ایس پی فاروق بٹر اور ایس ایچ او ناصر منظور پر بھی توہین عدالت کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی جب کہ ان دونوں افسران نے بھی صحت جرم سے انکار کیا۔
فرد جرم عائد کیے جانے سے قبل ایڈووکیٹ جنرل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ افسران نے غیر مشروط معافی مانگ لی ہے، اس لیے فرد جرم عائد نہ کی جائے ، جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ کیسے فرد جرم عائد نہ کریں، یہاں توہین عدالت کا معاملہ چل رہا تھا لیکن پھر بھی آپ ایم پی او آرڈر جاری کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 16 اگست کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر شہریار آفریدی اور پارٹی رہنما شاندانہ گلزار کی مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کے تحت گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت کرتے ہوئے گرفتاری کا آرڈر معطل کردیا تھا اور دونوں کو گھر جانے کی اجازت دے دی تھی جب کہ ایس ایس پی آپریشنز اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔