اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کا فیصلہ کر لیا،حلقہ بندیوں کے لیے 4 ماہ کا وقت مختص کردیا گیا۔ 90 دن کی آئینی مدت کے دوران انتخابات کا انعقاد ناممکن ہو گیا ۔
جمعرات کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ای سی پی نے نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے صوبائی حکومتوں اور ادارہ شماریات سے معاونت طلب کی ہے اور اس سلسلہ میں ضروری احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق حلقہ بندیوں کی اشاعت حتمی طور پر 14 دسمبر 2023 کو ہو گی۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 17 اگست 2023 تک ملک کے تمام یوٹس کی حدود منجمد کردی گئی ہیں جس کا الیکشن کمیشن نوٹیفکیشن جاری کردے گا اور 21 اگست تک اسلام آباد سمیت ہر صوبے کے لیے حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں گی۔
شیڈول کے مطابق 31 اگست تک انتظامیہ امور نمٹانے کے بعد حلقہ بندیوں کی کمیٹیوں کو یکم سے چار ستمبر تک تربیت دی جائے گی اور 5 سے 7 اگست تک قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے لیے ڈسٹرکٹ کوٹہ کا تعین اور اسے شیئر کیا جائے گا۔
ای سی پی نے کہا ہے کہ 8 ستمبر سے 7 اکتوبر تک کمیٹیاں ابتدائی حلقہ بندیاں کریں گی، 9 اکتوبر کو حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 10 اکتوبر سے 8 نومبر تک حلقہ بندیوں بارے اعتراضات کمیشن کے سامنے دائر کیے جا سکیں گے اور 10 نومبر سے 9 دسمبر تک کمیشن ان اعتراجات پر سماعت کرے گا اور14 دسمبر 2023 کو حتمی حلقہ بندیاں شائع کردی جائیں گی۔
یاد رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری 2023 کے نتائج کی منظوری دی تھی جس کے بعد یہ واضح ہو گیا تھا کہ عام انتخابات کا انعقاد اس سال نہیں ہو سکے گا ۔
الیکشن کمیشن نے آئین کے آرٹیکل 220 کے تحت حلقہ بندیوں کے عمل میں مدد کے لیے ملک کے لیے خدمات انجام دینے والے تمام افراد کے لیے ہدایات جاری کی ہیں تاکہ آئین کے آرٹیکل 218(3) کے مطابق انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جا سکے۔
جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ حلقہ بندیوں کے عمل کی تکمیل تک ریونیو یونٹس کی حدود آج 17 اگست سے منجمد رہیں گی اور ان کی حدود میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔