اٹک ( نئی تازہ رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی کے دو وکلا کے خلاف کار سرکار میں مداخلت اور قتل کی دھمکیوں کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔
مقدمہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل اٹک افضال احمد وڑائچ کی مدعیت میں عمران خان کے وکلا شیر افضل مروت اور عمیر خان نیازی کے خلاف درج کیا گیا ہے۔
تھانہ سٹی اٹک میں درج مقدمہ کے مطابق مورخہ 8 اگست 2023 کو بوقت تقریباً 8:40 بجے شام انچارج پولیس پکٹ سول سول ججز رہائش گاہ نے بذریعہ موبائل فون جیل کنٹرول روم پر اطلاع دی کی عمیر خان نیازی ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائی کورٹ کا آرڈر جیل حکام کو وصول کروانے کے لیے آیا ہے
ایف آئی آر کے مطابق جیل سپر نٹنڈنٹ نے زیر دستخطی( ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ) کومذ کورہ ایڈووکیٹ سے عدالت عالیہ کا آرڈر وصول کرنے کے لیے بھیجا جب وہ پولیس پکٹ پر پہنچے اور مسمی عمیر خان نیازی سے عدالت عالیہ اسلام آباد کا آرڈر دینے کا کہا تو اسی اثناء میں شیر افضل مروت ایڈووکیٹ بھی پولیس پکٹ پر پہنچ گیا ،
ایف آئی آر کے متن کے مطابق دونوں وکلاء نے تقاضا کیا کہ وہ ابھی اسی وقت عمران احمد خان نیازی سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں اور اس سے وکالت ناموں پر دستخط بھی کروانا چاہتے ہیں
درج مقدمہ کے مطابق زیر دستخطی نے انہیں بتایا کہ اب جیل لاک اپ ہو چکی ہے اور بمطابق جیل قواعد بعد از لاک اپ کسی بھی اسیر کی ملاقات نہیں کروائی جاسکتی، جس پر دونوں وکلاء شدید مشتعل ہو گئے میرے ساتھ بد تمیزی شروع کر دی اور مجھ پر حملہ آور ہوئے تاہم میرے ساتھ موجود ہیڈ وارڈر ا برار خان وارنٹ منشی نے آگے بڑھ کر مجھے بچایا مذکورہ دونوں وکلاء نے ابرار خان ہیڈ وارڈر کی سرکاری یونیفارم پھاڑ دی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں ۔
ایف آئی آر کے مطابق اس سارے وقوعہ کے پکٹ پر موجود پولیس ملازمین بھی عینی شاہد ہیں ، پولیس نے دفعہ 506/353/186 ت پ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔