اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) پولیس نے سول جج کی اہلیہ سومیہ عاصم کوملازمہ تشدد کیس میں ضمانت منسوخ ہونے پر گرفتار کر لیا ۔
پیر کوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج فرخ فرید نے گھریلو ملازمہ بچی رضوانہ پر تشدد کیس کی سماعت کی، ملزمہ سومیہ عاصم اس موقع پر اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں۔
وکیل نے کہا کہ سومیہ عاصم نے کم سن بچی کو اس کی ماں کو صحیح سلامت دیا، آج دوپہر کو جی آئی ٹی نے بچی کی ماں اور ڈرائیور کو بلایا ہوا ہے، شام تک انتظار کر لیا جائے تو بہتر ہو گا، جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل ہو جائے گی۔
عدالت نے ریمارکس دئیے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ آنے تک کیس ملتوی کرنا ممکن نہیں ہے۔ملزمہ کے وکیل نے تفصیلی دلائل دیئے، جبکہ مدعی وکیل کی طرف سے بھی دلائل پیش کیے گئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج فرخ فرید نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سومیہ عاصم کی ضمانت خارج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے کا حکم دیا، ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج ہوتے ہی پولیس نے سومیہ عاصم کو گرفتار کر لیا۔
جج فرخ فرید نے پراسیکیوشن سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ سچ تلاش کرنے میں ڈر نہیں ہونا چاہیے، شواہد ایمانداری سے جمع کریں، کوئی دباؤ نہ لیں، تفتیش میرٹ پر ہونی چاہیے۔