اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کا حق دفاع ختم کرتے ہوئے گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دے دیا۔
بدھ کوایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس کی سماعت کی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے 4 گواہان کی فہرست عدالت میں پیش کی گئی جن میں ٹیکس کنسلٹنٹ محمد عثمان علی، سینئیر مینجر قدیر احمد، آئی ٹی پی کے سینئیر مینجر نوید فرید اور پی ٹی آئی کے رؤف حسن شامل تھے۔وکیل الیکشن کمیشن امجد پرویز ایڈووکیٹ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے دینے کی الیکشن کمیشن کی استدعا منظور کر تے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کی گواہ طلبی کی درخواست مسترد کردی اور ان کے تمام 4 گواہوں کو غیر متعلقہ قرار دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ گواہوں کا مقدمہ سے متعلقہ ہونا ثابت نہیں کیا جا سکا ،آج جمع کروائی گئی فہرست میں ٹیکس کنسلٹنٹ اور ایک اکاؤنٹنٹ شامل ہیں، وکیل الیکشن کمیشن کے مطابق یہ غیر متعلقہ گواہ ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے موکل کے اکاؤنٹ کی اسٹیٹمنٹ عدالت کے سامنے پیش نہیں کی بلکہ فوٹو کاپی دی گئی ہے ۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے فریقین کو مقدمے میں کل جمعرات کو حتمی دلائل کے لیے طلب کرلیا ہے ،عدالت نے واضح کیا کہ اگر کل فریقین حتمی دلائل نہیں دیتے تو فیصلہ محفوظ کر لیا جائے گا۔
بعد ازاں کیس کی سماعت جمعرات 11 بجے تک ملتوی کر دی گئی ۔