میانوالی / اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے میانوالی کے قریب 1200 میگاواٹ کے نیوکلیئر پاور پلانٹ چشمہ 5 کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔
چشمہ۔5 کے معاہدے پر 2017 میں دستخط ہوئے تھے،یہ منصوبہ 5 برس تک التوا کا شکار رہا، وزیرِ اعظم کے کم لاگت اور ماحول دوست بجلی کے وژن کے تحت اس منصوبے پر کام کا دوبارہ آغاز کیا جارہا ہے۔
وزیراعظم نے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چشمہ 5 جوہری توانائی منصوبہ بذات خود بہت بڑا سنگ میل، کامیابی کی زبردست کہانی اور دو عظیم دوستوں کے درمیان تعاون کی شاندار علامت ہے۔ تقریب میں وفاقی وزرا اور چینی حکام نے بھی شرکت کی۔ یہ منصوبہ چینی تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ صاف، موثر اور نسبتاً سستی توانائی کے فروغ کے لیے باہمی تعاون دونوں ممالک کے درمیان عظیم دوستی کا مظہر اور دوسرے ممالک کے لیے نمونہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین ہر جگہ افواہیں اڑا رہے ہیں کہ پاکستان اپنی خودمختار ادائیگیوں کے حوالے سے ڈیفالٹ کرنے جا رہا ہے اور خدانخواستہ ہماری معیشت تباہ ہو جائے گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 15 ماہ میں انتہائی ہنگامہ خیزیوں کا سامنا کیا، اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے حکومت پاکستان اور ہمارے تمام اداروں کی انتھک کوششوں کے باعث ممکنہ ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا ہے۔
انہوں نے آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے پروگرام کی منظوری کے اعلان اور اس کے بعد برادر ممالک سعودی عرب اور یو اے ای کی جانب سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں تقریباً 4 ارب50 کروڑ ڈالر جمع کرائے جانے کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم آفس کے بیان کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی خصوصی دلچسپی اور کاوشوں کے نتیجے میں چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ یونٹ۔ 5 کی نا صرف لاگت میں کمی کی گئی بلکہ اس کی استعداد کو 1100 میگاواٹ سے بڑھا کر 1200 میگاواٹ کیا گیا۔
یاد رہے کہ