ریاض ( نئی تازہ مانیٹرنگ) سعودی عرب میں ایک غیر ملکی سمیت پانچ دہشت گردوں کو سزائے موت دے دی گئی۔
سعودی وزارت داخلہ نے سعودی پریس ایجنسی کے ذریعے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا کہ چار سعودی اور ایک مصری دہشت گرد کو عبادت گاہ پر مہلک حملہ کرنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔
مجرموں کے حملے کے نتیجہ میں مشرقی صوبے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
سعودی میڈیا کے مطابق اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب کرنے پر مصری شہری طلحہ ہشام محمد عبدو، اور سعودی شہریوں احمد بن محمد عسیری، نصر بن عبداللہ الموسیٰ، حمد بن عبداللہ الموسیٰ، اور عبداللہ بن عبدالرحمٰن التویجری کو موت کی سزا سنائی گئی تھی۔
مجرموں نے الاحساء گورنری میں ایک عبادت گاہ کو نشانہ بناتے ہوئے دہشت گردانہ کارروائی کی جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ایک دہشت گرد تنظیم سے تعلق رکھنے والے طلحہ کو سیکیورٹی اہلکاروں اور عبادت گاہ پر فائرنگ کرنے کا بھی مجرم قرار دیا گیا تھا، اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش کی تھی۔
تین سعودیوں – احمد، نصر اور حماد نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی جب کہ پانچویں مجرم عبداللہ نے دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اختیار کی اور دہشت گردی کی کارروائی کو چھپایااور سیکورٹی حکام کو اس سے آگاہ نہیں کیا۔ عبداللہ کو دہشت گرد تنظیم کے ساتھ وابستگی اور طلحہ کے ساتھ منصوبہ بندی اور جرم کے مرتکب افراد کا ساتھ دینے کا مجرم پایا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گردی کے ملزمان کا مقدمہ خصوصی عدالت میں بھیجا گیا جس نے ان میں سے ہر ایک کو سزائے موت سنائی۔ ان کے خلاف چارج شیٹ دائر میں ان کا جرم ثابت کیا گیا جو ان سے منسوب تھا۔ تمام مجرموں کو سزائے موت 3 جولائی 2023 کو مشرقی صوبے میں دی گئی۔