پشاور ( نئی تازہ رپورٹ) سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے علاقے درہ آدم خیل میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر ظفر عرف ظفری اور اس کے دو ساتھیوں کو ہلاک کر دیا۔
ذرائع کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خفیہ معلومات پر آپریشن کیا، فائرنگ کے تبادلے کے دوران دہشت گرد کمانڈر ظفر عرف ظفری، حسن خان اور انس عرف علی مارے گئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق ہلاک دہشتگرد حسن کا تعلق درہ آدم خیل سے تھا جبکہ انس عرف علی افغانستان کے علاقہ ننگرہار سےتعلق رکھتا تھا، ظفر خان عرف ظفری اور اس کے دونوں ساتھی کالعدم ٹی ٹی پی سے منسلک تھے، کارروائی کیلئے سکیورٹی فورسز نے غیر روایتی آپریشنل طریقہ کار اختیار کیا۔
ہلاک دہشت گرد ظفری تحریک طالبان افغانستان کا سابق رکن اور درہ آدم خیل کے گاؤں ملان کا رہائشی تھا، ظفری 22 مئی 2023ء کو افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے پشاور واپس آیا تھا، وہ پاکستان میں 26 بڑے حملوں میں بھی ملوث تھا۔
معلوم ہوا ہے کہ ظفری سکیورٹی فورسز، کوئلے کے ٹھیکیداروں، تاجروں اور بااثر افراد کو ٹارگٹ کرتا تھا، وہ بھتہ خوری اور اغواء برائے تاوان سے کروڑوں روپے بھی ہتھیا چکا ہے، ہلاک ہونے والا دہشت گرد حسن خان سنائپنگ اور گرنیڈ حملوں کا ماہرسمجھا جاتا تھا۔