اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے غلط بیانی اور جھوٹی رپورٹ جمع کرانے پر چیف کمشنر آفس کے ڈائریکٹر جنرل( ایڈمن) سعید رمضان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
ہائی کورٹ نے یہ نوٹس ایک نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے مساج سنٹر پرمجسٹریٹ کے ڈرائیور، پولیس کانسٹیبلز اور مبینہ جعلی صحافیوں کے غیر قانونی چھاپے کے خلاف مقدمہ کی سماعت کے دوران جاری کیا جس میں ڈی جی ( ایڈمن) سعید رمضان نے ان کی طرف سے جھوٹی رپورٹ جمع کرائی تھی۔ ( جاری ہے)
عدالت نے سعید رمضان کو 20 جون کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کا حکم جاری کرتے ہوئے استفسار کیا کہ توہین عدا لت کے قانون کےتحت انہیں سزا کیوں نہ دی جائے۔؟
جسٹس طارق محمود جہانگیری پرمشتمل سنگل بنچ کی طرف سے جاری سماعت کے تحریری حکم نامہ کے مطابق چیف کمشنر عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ انہوں نے انکوائری کی خود نگرانی کی اور ڈی آئی جی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ چھاپہ غیر قانونی تھا ۔
چھاپے میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیاں پائی گئیں،نہ تو سرچ وارنٹ لیے گئے نہ ہی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی،غیر قانونی چھاپہ مار ٹیم میں شامل افراد نے 5 لاکھ 76 ہزار روپے بھی چھینے،مجسٹریٹ امجد حسین جعفری موقع پر موجود نہ تھے،ان سے ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں اور معطل کرکے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
تھانہ لوہی بھیر کے ایس ایچ او اختر زمان کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے، چھاپے کو درست قرار دینے کی غلط رپورٹ جمع کرانے والے ڈائریکٹر جنرل ایڈمن سعید رمضان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر دی گئی۔
سعید رمضان توہین عدالت کا نوٹس جاری ہونے پر بیرون ملک روانہ
معلوم ہوا ہے کہ ڈی جی ایڈمن ( آئی سی ٹی) سعید رمضان، مساج سینٹرغیر قانونی چھا پہ کیس میں توہین عدالت کا نوٹس جاری ہونے پر بیرون ملک چلے گئے ، مساج سینٹر پر چھاپہ کیس میں چیف کمشنر اسلام آ باد کی انکوائری رپورٹ کی کاپی اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت داخلہ کو بھی ارسال کر دی گئی ہے جس سے سعید رمضان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے ، انہوں نے ڈیڑھ ماہ قبل اسلام آباد سے پنجاب تبادلہ ہونے کے باوجود ا بھی تک عہدے کا چارج نہیں چھوڑا۔
پنجاب تبادلے کے باوجود ڈیڑھ ماہ سے چارج نہیں چھوڑا
اطلاعات کے مطابق ڈی جی آئی سی ٹی سعید رمضان کا ڈیڑھ ماہ قبل اسلام آباد سے پنجاب تبادلہ کر دیا گیا تھا تاہم انہوں نے ابھی تک چارج نہیں چھوڑا۔قواعد کے مطابق ٹرانسفر آرڈر کے دس روز کے اندر ہر حال میں چارج چھوڑنا پڑتا ہے تاہم ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود سعید رمضان ڈی جی آئی سی ٹی کی سیٹ پر براجمان ہیں ۔
ذرائع کے مطابق سعید رمضان اپنے خلاف کاروائی شروع ہوتے ہی عہدے کا چارج چھوڑنے کی بجائے بیرون ملک چلے گئے ہیں۔ تاہم ان کی بیرون ملک روانگی بھی سوالیہ نشان بن گئی ہے ۔
بیرون ملک جانے کے لئے تحریری اجازت کس سے لی گئی؟
قواعد کے تحت سرکاری افسر کو بیرون ملک جانے کے لئے مجاز حکام سے تحریری اجازت لینا ہوتی ہے تاہم وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق اس کیس میں سیکرٹری داخلہ سے بیرون ملک جانے کی اجازت حاصل نہیں کی گئی۔ قواعد کو نظر انداز کر کے اگر یہ اجازت چیف کمشنر سے لی گئی توسعید رمضان کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں اور انہیں قانونی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔