کوالالمپور( نئی تازہ رپورٹ) کولالمپورایئرپورٹ پر روکا گیا پی آئی اے کا طیارہ تازہ عدالتی حکم کے بعد پاکستان واپس پہنچ گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق رواں ہفتے کے اوائل میں طیارے کی لیزنگ کمپنی نے 45 لاکھ ڈالر سے زائد واجب الادا رقم کا دعویٰ دائر کیا تھا جس پر ملائیشیا کی ایک عدالت نے پی آئی اے کا بوئنگ 777 طیارہ ضبط کرنے کا حکم دیا تھا،
پی آئی اے کے مطابق عدالت کی جانب سے احکامات کالعدم قرار دینے کے بعد ایک روز قبل طیارے کو پرواز کی اجازت مل گئی تھی۔
تاہم طیارے کے پاس ٹرانزٹ کلیئرنس اور پڑوسی ملک کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے یہ اڑان نہیں بھرسکا تھا۔
پی آئی اے انتظامیہ کے مطابق اجازت ملنے کے بعد طیارہ کوالالمپور سے بغیر کسی مسافر کے روانہ ہوا۔
تازہ عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ 26 مئی 2023 کو یک طرفہ حکم امتناع کو کالعدم قرار دیا جاتا ہے ۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے کی قانونی ٹیم نے تین دن تک کیس کی سماعت کے دوران دلائل دیئے جس کے بعد عدالت نے طیارہ ضبطگی احکامات معطل کر دیے۔
اس سے قبل پی آئی اے نے لیزنگ کمپنی کے دعوے کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ طیارے کی ملکیت اس کے اپنے پاس ہے اور لیز کمپنی طیارے میں نصب انجنوں میں سے صرف ایک کی مالک ہے۔ عدالت نے پی آئی اے کو طلب کیے یا سنے بغیرگذشتہ حکم جاری کیا تھا۔