لاہور ( نئی تازہ رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
بشریٰ بی بی کی طرف سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی نے بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت میں پیشی کے وقت بشریٰ بی بی کے ارد گرد سفید کپڑے کا حصار بنایا گیا تھا۔
اس سے قبل سماعت کے دوران جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دیئے کہ جو وقت دیا گیا تھا، درخواست گزار کو عدالت میں موجود ہونا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وکیل اور عدالت دونوں کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔ بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آئندہ اس چیز کا خیال رکھا جائے گا۔ عدالت نے درخواست گزار بشریٰ بی بی کے پیش نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ سیکیورٹی کے باعث بشریٰ بی بی عدالت میں پیش نہیں ہو سکیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ عدالت کچھ دیر مہلت فراہم کرے۔عدالت نے کہا کہ سوا دو بجے تک کا وقت دیا جاتا ہے، درخواست گزار پیش ہوں۔
جسٹس شہباز رضوی نے ریمارکس دیئے کہ 2 بجے کر 16 منٹ پر درخواست گزار کے نہ انے پر ضمانت مسترد کر دوں گا۔ بشریٰ بی بی کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت سے گزارش ہے متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کے لیے 10 روز کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔
جسٹس شہباز رضوی نے کہا کہ پہلے درخواست گزار کو آنے تو دیں۔ کمرہ عدالت میں بشریٰ بی بی کا کیس تین بار کال کیا گیا۔ بعد ازاں بشریٰ بی بی عمران کان کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جس پر ان کی 23 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی۔
واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں نیب ٹیم نے عمران خان کو 9 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ سےگرفتار کیا تھا، تا ہم بعد ازاں سپریم کورٹ نے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کی دو ہفتوں کیلئے ضمانت منظو کر لی تھی۔