اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) سینیٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلوں اوراحکامات پر نظر ثانی کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا۔
جمعہ کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت ایوان بالا کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے ضمنی ایجنڈے کے تحت بل پیش کیا، جس پر اپوزیشن کی طرف سے احتجاج کیا گیا۔
اپوزیشن ارکان نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں، اورنعرے لگاتے ہوئے چیئرمین ڈائس کے سامنے آگئے۔ سکیورٹی عملے نے حکومتی اور اپوزیشن بینچز کے درمیان حصار باندھ لیا۔
تاہم اس دوران سپریم کورٹ کے فیصلوں اور احکامات پر نظر ثانی کا بل سینیٹ میں منظور کرلیا گیا۔ بل پیش کرنے کی تحریک کے حق میں 32 اور مخالفت میں 21 ووٹ آئے۔
منظور کردہ بل کے تحت سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست فیصلہ سنانے والے بینچ سے بڑا بینچ سنےگا، جبکہ نظر ثانی کی درخواست دائرکرنے والے کو اپنی مرضی کا وکیل مقررکرنےکا حق حاصل ہوگا، اس قانون سے قبل آرٹیکل 184 تھری کے تحت فیصلوں کے متاثرین درخواست دے سکیں گے، نظر ثانی کی درخواست فیصلےکے 60 روز کے اندر دائر ہو سکے گی۔