لاہور ( نئی تازہ رپورٹ) پولیس اور محکمہ اینٹی کرپشن کی ٹیم نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا۔ لاہور میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب کی گئی کارروائی کے دوران گھر کا دروازہ توڑ دیا گیا اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا گیا تاہم کئی گھنٹے کے سرچ آپریشن میں پرویز الٰہی کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس جمعے کو گجرانوالہ میں درج ہونے والے ایک مقدمے میں چوہدری پرویز الہی کو گرفتار کرنے پہنچی تھی۔ چھاپے کے دوران چوہدری پرویز الہیٰ کی رہائش گاہ جانےوالی سڑک ظہور الہٰی روڈ کو بھی بند کر دیا گیا۔
گھر کا دروازہ نہ کھلنے پر پولیس نے پہلے گھر کے مرکزی دروازے کو توڑنے کی کوشش کی جس پر گھر کے اندر سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا اور پانی پھینکا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق اہلکاروں نے گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اندر سے مرکزی گیٹ کے نیچے آگ لگائی گئی۔
دروازہ نہ کھلنے پرپولیس اہلکار دیواریں پھلانگ کر گھر کے اندرداخل ہوگئے،کچھ دیر بعد بکتر بند گاڑی کے ذریعے مرکزی دروازہ توڑ کر باقی نفری کو گھر کے اندر بھیجا گیا۔ پولیس کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی کے گھر سے سات ملازمین کو حراست میں لیا گیا۔
ایس پی عمارہ شیرازی کی قیادت میں خواتین پولیس کی نفری گھر کے اندر تلاشی کے لیے داخل ہوئی لیکن چوہدری پرویز الہٰی گھر پر نہیں ملے۔
اینٹی کرپشن کی ٹیم اور پولیس کا کہنا تھا پرویز الہٰی کی موبائل لوکیشن ان کی رہائش گاہ کے آس پاس آ رہی ہے۔
پولیس چھاپے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی کے وکیل نے کہا تھاکہ پولیس اہل کار پرویز الٰہی کو گرفتار کرنا چاہتے ہیں، اس مقدمے میں پرویز الٰہی کی ضمانت ہو چکی ہے۔
محکمہ اینٹی کرپشن حکام کا اصرار تھا اگر ضمانت ہو چکی ہے تو ہمیں عدالت کا آرڈر دکھایا جائے۔ وکیل کے مطابق
جسٹس طارق سلیم شیخ نے 6 مئی تک ضمانت قبل از گرفتاری دی ہے،ہائی کورٹ کا تصدیق شدہ آرڈر ہمیشہ اگلے دن ملتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق چھاپے کے دوران پی ڈی ایم حکومت کے اتحادی چوہدری شجاعت حسین کے گھر کو بھی نقصان پہنچا۔چوہدری شافع حسین نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کو پتہ ہی نہیں کیا کرنا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ ظہور الہیٰ روڈ پر چوہدری خاندان کے نو گھر ہیں جن میں سے کچھ کا راستہ ایک گھر کے اندر سے دوسرے گھر میں نکلتا ہے۔
سرچ آپریشن تقریباً سات سے آٹھ گھنٹے تک جاری رہا جو صبح سویرے ختم کر دیاگیا۔