اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کی طرف سے اراکین اسمبلی کے تحفظات کے حوالے سے چیف جسٹس پاکستان اور دیگر ججز کو خط بھجوا دیا گیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ سیاسی الجھنوں میں نہ پڑے اور سیاسی معاملات پارلیمنٹ کو ہی حل کرنے دیے جائیں۔
اسپیکرکے 5 صفحات پر مشتمل خط میں کہا گیا ہے کہ حالیہ فیصلوں اور ججز کے ریمارکس پر عوامی نمائندوں کو تحفظات ہیں، عدالتی فیصلے قومی اسمبلی کے دو بنیادی آئینی اختیارات سے متجاوز ہیں۔
اسپیکر نے خط میں کہا کہ عدالتی فیصلے سے پارلیمنٹ کا استحقاق مجروح ہوا، آرٹیکل 73 مالیاتی بل سے متعلق اختیارات قومی اسمبلی کو تفویض کرتا ہے ،سپیکر نے لکھا کہ سپریم کورٹ سیاسی الجھنوں میں نہ پڑے ، سیاسی معاملات پارلیمان کو ہی حل کرنے دیے جائیں۔
اسپیکر راجا پرویز اشرف کے خط میں کہا گیا ہے کہ چیف جسٹس اور دیگر ججز پارلیمنٹ کی حدود کا احترام کریں، آئین کی بالادستی کے لیے ہم نے مل کر کام کرنا ہے ۔
اسپیکر نے اپنے خط میں کہا کہ آئین فیڈرل کنسالیڈیٹڈ فنڈ کی منظوری کا اختیار ارکان اسمبلی کو دیتا ہے، آپ کو قومی اسمبلی کے تحفظات، پریشانی سے آگاہ کرنے کےلیے خط لکھنےکافیصلہ کیا، ایوان کے کسٹوڈین کے طور پر اپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، چیف جسٹس اور ججز پارلیمنٹ کی قانون سازی کے اختیار کا احترام کریں، محاز آرائی سے بچنے کے لیے ریاست کے ستونوں کو اپنے دائرہ کار کے تحت کام کرنا چاہیے۔
اسپیکر کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ ارکان اسمبلی کو میڈیا میں بعض قابل احترام ججز کےکچھ ریمارکس پر بھی تحفظات ہیں، قومی اسمبلی کے 2 معاملات، قانون سازی، اور مالیاتی اختیارات پر تجاوز کیا گیا۔
اسپیکر راجا پرویز اشرف کی جانب سے خط کی کاپی اٹارنی جنرل اور رجسٹرار سپریم کورٹ کے دفتر کو بھی ارسال کی گئی ہے۔