اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) ڈیوٹی مجسٹریٹ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پراسلام آباد پولیس کے حوالے کر دیا۔ کل پیر کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ڈیرہ اسماعیل خان سے گرفتار کیے گئے علی امین گنڈا پورکو اتوار کوجوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد کی عدالت میں پیش کیا گیا، ان کی طرف سے وکیل بابر اعوان اور راجہ ظہور موجود تھے۔ پولیس نے علی امین گنڈا پور کو منہ پر کپڑا ڈال کر عدالت میں پیش کیا ۔
پراسیکیوٹر نے ایف آئی آر کی تفصیلات پڑھ کر سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ملزم پر انتہائی سنجیدہ نوعیت کے الزامات ہیں۔ ملزم نے ایک آڈیو میں اسلام آباد پر قبضہ کرنے کی بات کی اور تحریک انصاف کے کارکنوں کو اسلحہ جمع کرنے کی ہدایات دیں۔
پراسیکیوٹرنے کہا کہ ملزم نے پولیس کے خلاف اسلحہ لانے سمیت دیگر دھمکیاں دیں۔ پولیس کو دھمکایا کہ وہ اپنا کام نہ کرے۔ قانون کے مطابق ملزم علی امین کی عمر قید کی سزا بنتی ہے اور مقدمے کی تمام دفعات نا قابل ضمانت ہیں۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹیسٹ کرانا ہے اور جہاں کیمپ تھا وہاں سے ثبوت اکٹھے کرنے ہیں، آڈیو میں علی امین نے اسلام آباد پر حملہ آور ہونے کا ذکر کیا۔ اسلام آباد اور راولپنڈی کے وسط میں اسلحہ جمع کرنے کا کہا گیا، اسلام آباد پر بزور طاقت قبضہ کرنے کا پروگرام بنایا گیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملے کا یہ حصہ ہے، ان تمام دفعات میں ضمانت نہیں ہو سکتی، ان کیسز میں 90 دن تک ریمانڈ پر بھیجا جا سکتا ہے۔جج کے ایک سوال پرپراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم نے کم سے کم 15 دن کے ریمانڈ کی درخواست دی ہے۔
وکیل بابر اعوان نے پراسیکیوٹر کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی۔انہوں نے کہا کہ ایک مجسٹریٹ نے مقدمہ درج کروایا ہے، پولیس والا جو دھمکی سے ڈرا اس نے بھی مقدمہ درج نہیں کروایا، اس سے پہلے ہزاروں آڈیو لیکس ہوئیں کتنے مقدمات درج ہوئے؟
فیقین کےدلائل سننے کے بعدعدالت نے علی امین گنڈا پور کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ملزم کو کل انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جائے۔