اسلام آباد( نئی تازہ مانیٹرنگ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ پرعدت کے دوران مبینہ نکاح کے الزام میں کارروائی کے لیے اسلام آباد کی عدالت میں درخواست دائر کردی گئی۔
درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں شہری محمد حنیف نے دائر کی جس میں عمران خان، بشریٰ بی بی اور ریاست کو فریق بنایا گیا ہے۔
شہری نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف دفعہ 496 کے تحت کارروائی کے لیے دائ درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ عدت پوری کیے بغیر نکاح کیا گیا جو غیرقانونی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے نکاح کی کاپی بھی شکایت کے ساتھ منسلک کی گئی ہے۔ درخواست گزار نےعدالت کے سامنے ابتدائی بیان قلمبند کرادیا ،درخواست پر مزید سماعت 8 اپریل کو کی جائے گی۔
یاد رہے کہ اس معاملہ پر عمران خان کے نکاح خوان مفتی سعید نے کچھ عرصہ قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ اس موضوع پر بات کرنا مناسب نہیں تھا جس کی وجہ سے ہم خاموش رہے لیکن پہلے نکاح کے بعد کئی لوگوں نے مجھ سے کہا کہ نکاح حقائق کی بنیاد پر نہیں ہوا۔
مفتی سعید کے مطابق جب کئی لوگوں نے یہی بات کہی تو ہم نے مفتی حضرات سے مشورہ کیا جس پر انہوں نے بھی یہی کہا کہ اس صورتحال میں پہلا نکاح فاسد قرار پائے گا، شریعت کے مطابق ہم نے یہی پڑھا تھا کہ کچھ مدت اور گزرے گی جس کے بعددوبارہ نکاح پڑھایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس کے بعد ہم نے خاموشی سے دوبارہ نکاح پڑھادیا ۔
انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ خواتین کے معاملات میں اس طرح کے سوالات نہیں پوچھے جاتے لیکن بشریٰ بی بی کے معاملے میں احتیاطاً پوچھا گیا تھا تو ان کے ہمراہ ان کی جو سہیلیاں موجود تھیں انہوں نے کہا ہر طرح سے ٹھیک ہے آپ نکاح پڑھادیں جس کے بعد نکاح پڑھادیا، نکاح خوان کے مطابق ہم نے سوچا تھا کہ ان کی سہیلیاں اور گھر والوں کے علاوہ کیا چیز ہوسکتی ہے جس پر اعتبار کیا جاسکے ۔