اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) اسلام آباد پولیس نے جوڈیشل کمپلیکس کے باہرپولیس پر حملہ کرنے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سمیت ایک درجن سے زائد پارٹی رہنماؤں کے خلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔
توشہ خانہ کیس کی سماعت میں پیشی کے لیے عمران کان کی امد کے موقع پر ہفتے کے روز پی ٹی آئی کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان کئی گھنٹے تک جھڑپیں ہوئی تھیں۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگانے کے لیے پیٹرول بم کے ساتھ ساتھ پولیس کے خلاف پتھروں کا بھی استعمال کیا۔ جبکہ پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے شیل پھنکے۔کارکنوں کے مشتعل ہجوم نے ایک پولیس چوکی کو بھی آگ لگا دی، تصادم کے دوران 25 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔
پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر میں دیگر دفعات کے علاوہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 بھی شامل ہے۔ مقدمہ میں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر، سابق ڈپٹی سپیکر اسد قیصر، حماد اظہر، علی امین گنڈا پور، علی نواز اعوان، مراد سعید، شبلی فراز، حسان خان نیازی، عمر ایوب خان، امجد خان نیازی، خرم نواز، جمشید مغل، عامر کیانی، ڈاکٹر شہزاد وسیم، فرخ حبیب، عمر سلطان اورعمران خان کے سیکیورٹی آفیسر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل محمد عاصم کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر میں جوڈیشل کملیکس کو نقصان پہنچانے میں ملوث 18 افراد، جوڈیشل کملیکس کے پارکنگ ایریا کو نقصان پہنچانے اور آگ لگانے میں ملوث 22 افراد اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے میں ملوث 19 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ ان میں سے کچھ افراد کے پاس سے پتھر، لائٹر اور پیٹرول سے بھری بوتلیں برآمد ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکن پتھروں سے لیس تھے جو انہوں نے ڈھوک کشمیریاں پولیس اسٹیشن کی چیک پوسٹ پر پھینکے۔ انہوں نے چیک پوسٹ پر لگے بیریئرز اور خیموں کو بھی جلا دیا۔
ایف آئی آرمیں کہا گیا ہے کہ ہجوم نے پھر جوڈیشل کمپلیکس کو چار اطراف سے گھیر لیا، اس کے مرکزی دروازے کو توڑ دیا، اور پھرعمارت پر پتھراؤ کیا جس سے اس کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
درج مقدمہ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کے ایک اور گروپ نے جوڈیشل کملیکس کی پارکنگ میں 16 سرکاری اور پولیس کی گاڑیوں اور چار موٹر سائیکلوں کو آگ لگا دی۔ اور کار سے 9 ایم ایم پستول، 20 ہزارروپے اور ایک وائرلیس سیٹ بھی چھین لیا۔
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے پولیس اہلکاروں سے آٹھ اینٹی رائٹ کٹس چھین لیں، پولیس اہلکاروں کو لاٹھیوں سے مارا اور ان پر پتھراؤ کیا۔