واشنگٹن ( نئی تازہ مانیٹربگ) سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں ملنے والے غیر ملکی تحائف کو حکومتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈیموکریٹس کی طرف سے ایوان کی احتساب کمیٹی میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ غیرملکی تحائف سے متعلق قانون پر عمل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے دورِ صدارت میں وائٹ ہاؤس نے 2 لاکھ 50 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے 100 سے زیادہ تحائف ریکارڈ کا حصہ نہیں بنائے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے یہ تحائف ٹرمپ ،ان کی بیوی میلانیا، بیٹی ایوانکا اور داماد کشنر کو ملے تھے ، بعد میں اگرچہ ان تحائف کو حکومت کے حوالے کر دیا گیا لیکن ان کو امریکی قانون کے مطابق ظاہر نہیں کیا گیا تھا ۔رپورٹ میں سعودی عرب سے ملنے والے 16 تحائف کا بھی ذکر ہے جن کی مالیت 45 ہزار ڈالر سے زائد بتائی گئی۔تحائف میں ایک خنجر کی مالیت 24 ہزار ڈالر تک ہے جبکہ بھارت سے ملنے والے 17 تحائف بھی فہرست میں شامل ہیں۔
ٹرمپ کے ترجمان نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی رد عمل نہیں دیا۔
امریکی غیر ملکی تحائف اور سجاوٹ ایکٹ کے تحت صدر، نائب صدر اور ان کے اہلخانہ کو ملنے والے غیر ملکی تحائف کو ظاہر کرنا ضروری ہے۔ مذکورہ ایکٹ کے مطابق تحائف کو اپنے پاس صرف اسی صورت میں رکھا جا سکتس جب حکومت کو ان تحائف کی ادائیگی کر دی جائے، رپورٹ کے مطابق اس پابندی کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ غیر ملکی حکومتیں امریکی حکام پر غیر ضروری اثر و رسوخ حاصل نہ کر سکیں۔