لاہور ( نئی تازہ رپورٹ) لاہور ہائیکورٹ Lahore High Court نےعمران خان Imran Khan کی گرفتاری کے لئے زمان پارک آپریشن Zaman Park Operation روکنے کے حکم میں کل جمعہ تک توسیع کر دی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں زمان پارک میں پولیس آپریشن کےخلاف درخواست پر آج جمعرات کو دوبارہ سماعت ہوئی، آئی جی پنجاب اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت شروع ہونے پر جسٹس طارق سلیم نے سوال کیا کہ درخواست گزار فواد چودھری کہاں ہیں؟ جس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ راستے میں ہیں۔
جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیئے کہ 10 بجے کا وقت تھا وہ یہاں کیوں نہیں ہیں، کیا یہ ان کی سنجیدگی ہے کہ وہ یہاں موجود نہیں ہیں۔
سماعت کے دوران جسٹس طارق سلیم نے کہا کہ مجھے تو اس سارے ایشو میں مسئلہ ہی کوئی نہیں لگتا، سب قانون میں ہے، دونوں جانب سے قانون کوئی نہیں پڑھتا، دوسری باتیں کرتے رہتے ہیں، دونوں جانب سے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے، ایشو وارنٹ کا ہے مگرکبھی آپ لاہور ہائیکورٹ آتے ہیں اور کبھی اسلام آباد ہائیکورٹ جاتے ہیں، آپ کومعلوم ہی نہیں کہ جانا کہاں ہے۔
سماعت کے دوران فواد چودھری جب کمرہ عدالت میں پہنچے تو جج نے مکالمہ کیا کہ آپ قانون پر عمل نہیں کر رہے، ساری قوم کو مصیبت ڈالا ہوا ہے۔
اس پر فواد چودھری نے کہا کہ اگر خان صاحب 4 کورٹ میں پیش ہوئے تو دوسری میں پیش ہونے سےکیا مسئلہ ہونا تھا، عمران خان پر حملےکی معلومات 100 فیصد کنفرم تھیں اس لیے ویڈیو لنک سےحاضری کا کہا۔
عدالت نے کہا کہ سکیورٹی کا ایک طریقہ کار موجود ہے، آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں، ہر چیز کا ایک طریقہ کار ہے، ہر ایک کے حقوق ہیں، ان میں توازن قائم کرنا ہو گا، آپ سب مل کر بیٹھ کر اس کا حل نکالیں، اگرجلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں، جسٹس طارق سلیم نے ریمارکس دیئے کہ خداکا واسطہ ہے قوم کی زندگی کو چلنے دیں، آپ کی اتوار کو ریلی نہیں ہو گی، عدالت نے کہا کہ اگر جلسہ کیا گیا تو میں حکم نامہ جاری کروں گا، آئی جی پنجاب اور چیف سیکریٹری کے ساتھ بیٹھیں اور میکانزم بنائیں، آپ لوگ سسٹم کو چلنے دیں۔ کوئی شادی بھی کرتا ہے تو پہلے پلان کرتا ہے، آج آپ اکٹھے بیٹھ کر اس کا حل نکالیں۔عدالت نے زمان پارک آپریشن روکنے کے حکم میں بھی کل تک توسیع کردی۔
بعد ازاں ہائی کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل جمعہ کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گذشتہ روزہائی کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کے لیے جاری آپریشن آج صبح 10 بجے تک روکنے کا حکم دیا تھا۔ پولیس کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ مال روڈ، کینال پل، دھرمپورہ پل اورٹھنڈی سڑک سے 500 میٹر دور رہے۔