بیجنگ، ریاض، تہران ( نئی تازہ مانیٹرنگ) سعودی عرب اور ایران طویل عرصہ کشیدگی کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے او ایک دوسرے کے ملک میں سفارت خانے کھولنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق یہ پیش رفت عوامی جمہوریہ چین کے صدر شی جن پنگ کے شاندار اقدام اور سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ ایران کے درمیان اچھے تعلقات کے فروغ کے لیے چین کی حمایت کے جواب میں ہوئی ہے۔مبصرین کے مطابق اس اقدام سے چین کی عالمی سیاست پر گرفت مزید مضبوط ہوگئی۔
ایرانی خبر ایجنسی نے بھی اس معاہدے کی تصدیق کی ہے۔
دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں سفیروں کی تعیناتی اور تعلقات کو ازسرنو مضبوط کرنے کے متعلق بات کی جائے گی۔
سعودی عرب اور ایران نے 2001 کا ایک سیکیورٹی تعاون معاہدہ اور 1998 میں معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی، سائنس، ثقافت، کھیل اور نوجوانوں کے حوالے سے کیے گئے معاہدے بھی بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔دونوں ملکوں کے وفود نے گزشتہ ہفتے بیجنگ میں اہم ترین معاہدے پر اتفاق کیا۔
معاہدے کے متن کے مطابق ریاض اور تہران سنہ 2001 میں ہونے والے سکیورٹی تعاون کے معاہدے اور سنہ 1998 میں ہونے والے تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے معاہدے کو بھی فعال کرنے پر رضامند ہو گئے ہیں۔
معاہدے پر ایران کی جانب سے اعلٰی سکیورٹی عہدیدار علی شمخانی اور سعودی عرب کے مشیر قومی سلامتی مساعد بن محمد العيبان نے دستخط کیے۔
سعودی عرب اور ایران نے مذاکرات کے انعقاد، بات چیت میں تعاون اور اسے کامیاب بنانے کیلئے چین کا شکریہ ادا کیا۔
عمان نے بھی سفارتی تعلقات کی بحالی سے متعلق سہ فریقی بیان کا خیرمقدم کیا۔
چین، سعودی عرب اور ایران نے 2021 اور 2022 میں مذاکرات کی میزبانی پرعمان اور عراق کا شکریہ ادا کیا۔