لاہور ( نئی تازہ رپورٹ ) سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ان کا واٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے، ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کےلیے استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔ کسی کی نجی زندگی میں مداخلت کرنا چوری کے زمرے میں آتا ہے۔ ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے بتایا کہ دوروز سے میرا وٹس ایپ ہیک ہو گیا ہے جو ابھی تک ریکور نہیں ہوا۔ خدشہ ہے کہ میرے موبائل ڈیٹا کو کسی خاص مقصد کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وٹس اپ ہیک کرنے والوں کو شرمندگی ہوگی۔اس سے قبل میری مختلف ویڈیوز کو جوڑ کر ایک آڈیو بنائی گئی تھی۔کسی کی نجی زندگی میں مداخلت کرنا چوری کے زمرے میں آتا ہے۔
ثاقب نثارنے کہا کہ آج کل عدالتی فیصلوں پر بات کر نے والوں کو قانون کی زبر زیر معلوم نہیں۔جو شخص آج عدالتوں پر حملہ آور ہے وہ کبھی عدالتوں کا پسندیدہ رہا ہے۔ صرف ایک مقدمہ کے علاوہ اسے ہمیشہ عدالتوں سے ریلیف ملتا رہا۔ انہوں نے کہ جب چیف جسٹس نہیں بنا تھا تو نواز شریف نے مختلف حلقوں میں کہنا شروع کر دیا کہ یہ اپنا چیف ہے۔میں نے پانامہ کیس میں خود کو بینچ سے الگ کرلیا تھا۔ نااہلی کیس میں میعاد سے متعلق اوپن نوٹس کردیا تھا کہ جو بھی معاونت کرنا چاہے کرے۔نااہلی کی میعاد کا تعین آئین اور قانون کی روشنی میں کیا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان کو مکمل طور پر صادق اور امین قرار نہیں دیا تھا، اسے سیاسی رنگ دیا گیا۔عمران خان کو ان 3 نکا ت پر صادق اور امین قرار دیا تھا ، اکرم شیخ نے عمران خان سے متعلق 3 نکات لکھ کر دئیے کہ ان پر فیصلہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ پی کے ایل آئی کی فارنزک رپورٹ کا اگر کوئی جائزہ لے تو سر پکڑ کر بیٹھ جائے۔پی کے ایل آئی کا سربراہ ایک پیر کے کہنے پر لگایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مسائل کا حل الیکشن میں ہے۔2018میں بھی الیکشن کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جسے ناکام بنایا تھا، اس کے گواہ بابر یعقوب ہیں۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ میں نے غلط فیصلے کیے ہوں گے۔ملک کی بقاء کے لیے جوفیصلے کیے ان پر عملدرآمد کیوں نہیں کرتے؟میں اب کسی کو انٹریو نہیں دوں گا،میرے مرنے کے بعد ایک کتاب شائع ہوگی جس میں تمام حقائق ہوں گے۔1997سے لیکر چیف جسٹس کے عہدے تک کی ساری کہانی لکھوں گا۔