لاہور ( نئی تازہ رپورٹ ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف سابق وزیراعظم عمران خان کہا ہے کہ میں سب سے بات کرنے اور سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار ہوں ، ہم جن حالات سے گزر رہے ہیں اس سے نکلنے کے لیے ہمیں متحد ہونا پڑے گا،قاتلانہ حملہ کرنے والوں کو بھی ملک کی خاطر معاف کرنے کے لیے تیار ہوں۔
عمران خان نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپریل کے پہلے ہفتے میں، میں نے اپنی حکومت تحلیل کر دی تھی اور کہا الیکشن کراؤ لیکن سپریم کورٹ میں ہمیں شکست ہو گئی جو ہم نے قبول کر لی، ہم ان کی طرح روتے نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت گرائی جارہی تھی اس وقت آرمی چیف کو سمجھایا تھا کہ عدم استحکام آئے گا۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سیاستدان سب سے بات کرتا ہے کسی سے کُٹی نہیں کرتا لیکن جو لوگ ملک کا پیسہ چوری کرتے ہیں ان سے کیسے سمجھوتہ ہوسکتا ہے؟ جنرل باجوہ نے کہا کہ ان کو این آر او دے دو ، میں کون ہوتا ہوں کہ عوام کا پیسہ ان کو معاف کردوں؟
عمران خان نے کہا کہ میں سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، پتا ہے کہ قاتلانہ حملے میں کون کون ملوث تھا، ملک کی خاطر میں خود پر قاتلانہ حملے میں ملوث افراد کو معاف کرنے کو تیار ہوں، نیلسن منڈیلا نے 27 سال جیل میں گزارے، باہر آکر سب کو معاف کردیا، آج پاکستان جہاں کھڑا ہے سب کو اکھٹا ہونا پڑے گا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ آج پاکستان جہاں کھڑا ہے اس کیلئے سب کو اکٹھا ہونا ہوگا، ملکی مسائل کا واحد حل الیکشن ہیں، سیاسی استحکام کے بعد ہی معاشی استحکام آئے گا۔
عمران خان نے آئندہ ہفتے سے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں سارے ٹکٹ خود دوں گا، دو ہفتوں میں ٹکٹوں کی تقسیم ہوجائے گی ، ٹکٹ نہ ملنے والا آزاد حیثيت میں الیکشن لڑے گا تو اسے پارٹی سے نکال دیں گے، جنہيں ٹکٹ نہیں ملے گا انہیں بلدیاتی الیکشن میں ایڈجسٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں کو 30 سال سے جانتا ہوں یہ معیشت نہیں سنبھال سکتے، جب سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی نہیں ہوگا، میں طوطے کی طرح بار بار کہتا رہا کہ الیکشن کراؤ ۔
انہوں نے کہا کہ مجھ پر 74 ایف آئی آرز درج ہوچکی ہیں، ہمارے لوگوں کو کہا گیا کہ ن لیگ میں جاؤ ، مجھ پر کاٹا لگادیا گیا ہے، خوف پھیلاکر تحریک انصاف کوختم کرنے کی کوشش کی گئی، عمران خان نے کہا کہ جس طرح میرے لوگ کھڑے ہوئے ہر چیز برداشت کی میں انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ، پشاور میں اتنے لوگ نکل آئے کہ پولیس گرفتار ہی نہیں کرپائی، جیل بھروتحریک میں ہمارے لوگوں پرظلم کیا گیا، دشمنوں جیسا سلوک کیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ آج ملک کی تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، انڈوں کی قیمت 135 روپے سے 246 روپے درجن ہوگئی ہے، دودھ 210 روپے لیٹر پر چلا گیا ہے، چکن 280 روپے سے 460 روپے کلو پر چلا گیا ہے، پیٹرول 150 روپے لیٹر سے 268 روپے لیٹر ہوگیا ہے،ٹیوب ویلز پر بجلی یونٹ 8 روپے تھا آج 36 روپے کا ہوگیا ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے ساڑھے 3 سال میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 55 روپے گرا تھا۔خدشہ ہے ڈالر 300 پر پہنچ جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مایوسی کا لیول یہ ہے کہ 8 لاکھ پروفیشنلز ملک چھوڑ کر چلے گئے، ایک طرف مہنگائی، دوسری طرف بے روزگاری بڑھ رہی ہے، عمرانکان کے مطابق ہمارے دور میں 50 لاکھ نوکریاں ملیں، جب تک ملک میں عوامی مینڈیٹ والی حکومت نہیں آتی عدم استحکام ختم نہیں ہوگا، ملک کو اس دلدل سے نکالنا ہے تو ایسی حکومت چاہیے جس کے پاس عوامی مینڈیٹ ہو۔
عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میں یقین رکھتا تھا کہ یہ عام انتخابات کرائیں گے، اس دلدل سے نکلنے کیلئے الیکشن پہلا قدم ہے، سیاسی استحکام الیکشن سےآئے گا اس کے بعد معاشی استحکام آئے گا، جب عوامی مینڈیٹ سےحکومت آئے گی تولوگوں کااعتماد بڑھےگا، جب تک اعتماد نہیں ہوتاسرمایہ کار پیسہ نہیں لگاتا۔