اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنمائوں اسد عمر، علی نواز اعوان اور راجہ خرم نواز کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفیکیشن معطل کر دیا۔
بدھ کوتحریک انصاف کے تینوں پارٹی رہنمائوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ڈی نوٹیفائی کرنے کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی۔ اسد عمر، راجا خرم شہزاد اور علی نواز اعوان کی جانب سے بیرسٹر علی ظفر اور بیرسٹر علی گوہر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پہلے آپ کہہ رہے تھے استعفیٰ منظور نہیں کیا جا رہا اور اب آپ کہہ رہے کہ غلط منظور کیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے صرف ان نوٹیفیکیشن کو چیلنج کیا ہوا ہے؟بیرسٹر علی ظفر نے دلائل میں کہا کہ ہم واپس اسمبلی جانا چاہتے ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب کے ارکان کے استعفے سے متعلق نوٹیفیکیشن معطل کر رکھا ہے۔ اسلام آباد کے تین ارکان کی حد تک ہم نے یہاں رجوع کیا، قومی اسمبلی کے ارکان سے متعلق لاہور ہائی کورٹ میں دو درخواستیں بھی زیر سماعت ہیں۔ جسٹس عامر فاروق نے ابتدائی سماعت کے بعد اسد عمر، علی نواز اعوان اور راجہ خرم نواز کے استعفوں کی منظوری کا نوٹیفیکیشن معطل کر دیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات سے بھی روک دیا۔عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر تے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے۔