اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات بارے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والا 9 رکنی ٹوٹ گیا ہے، بینچ میں شامل چار ججز نے خود کو بینچ سے الگ کرلیا۔جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے علاوہ جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس یحییٰ نے بھی کیس سننے سے معذرت کرلی۔ پیر کو از خود نوٹس کی سماعت تاخیر سے شروع کی گئی جبکہ 23 فروری کی کارروائی کا تحریری آرڈر بھیچار روز بعد آج 27 فروری کو جاری کیا گیا. سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے بتایا کہ چار ممبرز نے خود کو بینچ سے الگ کرلیا ہے، عدالت کا باقی بینچ مقدمہ سنتا رہےگا، آئین کی تشریح کے لیے عدالت سماعت جاری رکھے گی، آئین کیا کہتا ہے اس کا دارو مدار تشریح پر ہے، کل منگل کو ساڑھے 9 بجے سماعت شروع کرکے ختم کرنےکی کوشش کریں گے، جب تک حکمنامہ ویب سائٹ پر نہ آجائے جاری نہیں کرسکتے، جسٹس جمال مندوخیل کا نوٹ حکمنامے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر آگیا تھا، مستقبل میں احتیاط کریں گے کہ ایسا واقعہ نہ ہو۔پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے لیے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کی سماعت کرنے والا 9 رکنی بینچ ٹوٹنےکے بعد ازخود نوٹس کیس کی سماعت 5 رکنی بینچ نے شروع کر دی۔5 رکنی بینچ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر شامل ہیں۔
نوٹ : مزید تفصیلات آرہی ہیں
اضافی بجلی استعمال کے نرخ بارے ونٹر پیکج کی درخواست نیپرا میں جمع
اسلام آباد ( خصوصی رپورٹ) حکومت نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں ونٹر پیکج کی منظوری کے لیے...