نئی دہلی ( نئی تازہ مانیٹرنگ) بھارت کی جانب سے روسی تیل کی درآمدات 14لاکھ بیرل یومیہ کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی ہیں، خلیجی ممالک سے خام تیل کی خریداری میں 84 فیصد تک کمی ہوگئی، جنوری میں ریکارڈ مقدار میں روس سے پیٹرول درآمد کیا گیاجو مجموعی ضرورت کا 27 فیصد تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت روس سے پیٹرول خریدنے والا ایک بڑا ملک بن گیا۔ جس کی جنوری میں روسی تیل کی درآمدات 14لاکھ بیرل یومیہ تک پہنچ گئیںجو دسمبر کے مقابلے میں 9.2 فیصد زیادہ ہیں۔بھارت کے روس سے سستا پیٹرول خریدنے کے باعث اب اس کی خلیجی ممالک سے خام تیل کی خریداری میں 84 فیصد تک کمی آئی ہے۔ گزشتہ ماہ بھارت کی طرف سے درآمد کیے گئے 5 ملین بی پی ڈی خام تیل کا تقریبا 27 فیصد حصہ روسی تیل پر مشتمل تھا۔ بھارت اس وقت تیل باہر سے درآمد کرنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ اسی وجہ سے خلیجی ممالک سمیت پیٹرول برآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے بھارت کو خصوصی توجہ د ی جاتی ہے۔
یوکرین پر حملے کے نتیجے میں عالمی قوتوں نے روس پر اقتصادی اور معاشی پابندیاں عائد کی تھیں جس میں خام تیل کی برآمدات بھی شامل ہے تاہم بھارت نے پابندی کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خام تیل کی خریداری جاری رکھی ہوئی ہے۔یورپی ممالک میں پابندیوں کے شکار روس کو بھی اپنے تیل کی فروخت کے لیے ایک بڑی مارکیٹ درکار تھی جو اسے بھارت کی شکل میں مل گئی اور بھارت کو قدرے سستا پیٹرول مل رہا ہے۔ پاکستان اور روس کے درمیان بھی پیٹرول خریدنے کے لیے بات چیت کی گئی ہے جس پر مارچ میں پیش رفت متوقع ہے۔