اسلام آباد (نئی تازہ نیوز)اسلام آباد ہائیکورٹ نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ ، سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ نے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانےکا حکم دیا ہے۔اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی ، ان کے وکیل سلمان اکرم راجا، ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون اور ایس ایچ او آبپارہ عدالت میں پیش ہوئے۔شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست ہے، ایڈیشنل سیشن جج نے ایک الزام کی بنا پرضمانت خارج کی، اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ الزام کیا لگایا گیا؟ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ نیوز چینل پر دکھائے گئے بیان پر مقدمہ درج کیا گیا، شیخ رشید جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔عدالت نے استفسار کیا کہ شیخ رشیدنے الزام کیا لگایا ؟ کسی نیوز چینل پر بیان ہے؟ وکیل نے کہا کہ جی انہوں نے ایک بیان دیا جو نیوز چینلز پر نشر ہوا لیکن شواہد میں ایسا کچھ نہیں کہ ان کے بیان سے پی ٹی آئی اورپیپلزپارٹی کے درمیان تصادم ہوا۔
ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے اپنے دلائل میں کہا کہ شیخ رشید سینئر سیاستدان ہیں، ان کی گفتگو پارلیمانی ہونی چاہیے اس پر عدالت نے کہا کہ سب ایک ہی قسم کی گفتگو کرتے ہیں، سب پارلیمانی ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ شیخ رشید نے وزیرداخلہ اور بلاول بھٹو کو گالیاں دیں،اس پر سلمان اکرم نے کہا کہ یہ کیس ہی نہیں ہے جو ایڈووکیٹ جنرل بیان کررہے ہیں۔
تفتیشی افسر کی طرف سے عدالت کو بتایا گیا کہ شیخ رشید کے بیان کی تفصیلات پیمرا سے حاصل کی گئیں، انہوں نے بیان دیا کہ انہوں نے یہ معلومات عمران خان سےلی ہیں، آصف زرداری کی عمران خان کے خلاف مبینہ سازش کے شواہد شیخ رشید سے نہیں ملے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا جو وقفے کے بعد سنایا گیا۔
ہائیکورٹ نے شیخ رشید کی ضمانت منظور کرتے ہوئے 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانےکا حکم دیا۔ عدالتی حکم کے مطابق اگر شیخ رشید کسی اور مقدمہ میں قید نہیں ہیں تو انہیں مچلکے جمع کرانے پر رہا کر دیا جائے۔