اسلام آباد (نئی تازہ رپورٹ)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ بارے مشاورت کے لیے گورنر سے وقت مانگ لیا۔لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے صوبائی اسمبلی کی تحلیل کے 90 روز کے اندر انتخابات کرانے کے حکم پر تبادلہ خیال کے لیے پیر کو الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا ۔
الیکشن کمیشن کے بیان کے مطابق اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے ارکان، سیکریٹری ای سی پی اور دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔بیان میں کہا گیاکہ اجلاس میں اہور ہائی کورٹ کے 10 فروری کے فیصلے پر عملدآمد پر غور کیا گیا۔ ای سی پی کے بیان میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے عدالت کے حکم کے مطابق گورنر پنجاب سے درخواست کی ہے کہ صوبے میں عام انتخابات کی تاریخ سے متعلق مشاورت کے لیے 14 فروری 2023 کو میٹنگ کے لیے وقت دیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق اس سلسلے میں ضروری مراسلہ جاری کردیا گیا ہے، جبکہ سیکریٹری الیکشن کمیشن کی سربراہی میں اسپیشل سیکرٹری ا ور ڈائریکٹر جنرل ( قانونی امور) کو الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر سے مشاورت کے لئے نامزد کیا گیا ہے ۔گورنر پنجاب سے مشاورت کے بعد نامزد افسران الیکشن کمیشن کو تفصیلات سے آگاہ کریں گے جس کے بعد ای سی پی آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کرے گا۔
یاد رہے کہ 10 فروری کو لاہور ہائی کورٹ کےجسٹس جواد حسن نے پی ٹی آئی کی درخواست پرمختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند ہے اسی لیے انتخابات کا شیڈول فوری طور پر جاری کیا جائے۔فیصلے میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ صوبے کے آئینی سربراہ گورنر پنجاب سے مشاورت کے بعد پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سے متعلق نوٹی فکیشن جاری کرے اور یقینی بنائے کہ انتخابات آئین کی روح کے مطابق 90 روز میں ہوں ۔
ہائی کورٹ کے مزکورہ فیصلہ کی روشنی میں پیر کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے عام انتخابات کے حوالے سے بات چیت کے لیے اجلاس طلب کیا تھا۔