اسلام آباد (نئی تازہ رپورٹ) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔.ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شوکت ترین کے خلاف مقدمہ کا اندراج بغاوت اور اشتعال انگیزی کی دفعات کے تحت کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے کے سائبرکرائم ونگ میں شوکت ترین کی کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک مبینہ آڈیولیک کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ ایف آئی اے نےشوکت ترین کے خلاف بغاوت اور عوام میں شرانگیزی پھیلانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیا ہے، مقدمے میں پیکا آرڈیننس کی شق 20 بھی شامل کی گئی ہے۔
درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شوکت ترین نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے خزانہ کو کال کی اور انہیں وفاق کے خلاف اکسایا۔ یاد رہے کہ ستمبر 2022 میں سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کی ایک مبینہ آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں وہ اس وقت کے پنجاب کے وزیر خزانہ محسن لغاری اور خیبرپختونخوا کے وزیر تیمور جھگڑا سے الگ الگ گفتگو کر تے سنے گئے تھے۔مبینہ آڈیو کال میں شوکت ترین نے دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کو آئی ایم ایف معاہدے کے حوالے سے وفاقی حکومت پر دبائو ڈالنے کے بارے میں مشورے دیئے تھے۔
مبینہ گفتگو میںشوکت ترین نے کہا کہ آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے کی جو کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے، حکومت پردباؤ ڈالنے کیلئے آئی ایم ایف سے کہا جائے کہ آپ سے کمٹمنٹ سیلاب سے پہلے کی تھی، اب ہم سیلاب متاثرین پر پیسے خرچ کررہے ہیں، اس لئے ہماری لئے مشکلات ہوسکتی ہے۔شوکت ترین نے صوبائی وزیرخزانہ پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے اب آئی ایم ایف کو لکھنا ہے کہ اب ہم یہ کمٹمنٹ پوری نہیں کر سکیں گے۔مبینہ آڈیو میںصوبائی وزیرخزانہ محسن لغاری نے شوکت ترین سے دریافت بھی کیا تھا کہ کیا اس سے ریاست کومشکل نہیں ہوگی۔جس پر شوکت ترین نے کہا کہ حکومت ہمارے چئیرمین( عمران خان) سے کس طرح ٹریٹ کررہی ہے، یہ تو نہیں ہوسکتا کہ وہ ہم پر کیسز کرتے رہیں، بلیک میل کرتے رہیں اور ہم ان کی مدد کرتے رہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ شوکت ترین کے خلاف انکوائری مکمل ہو گئی ہے اور حکومت نے ایف آئی اے کو انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دے دی ہے اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ ایف آئی اے نے شوکت ترین کی گرفتاری کے لئے حکومت سے اجازت مانگی ہے۔