اسلام آباد( نئی تازہ رپورٹ) اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔جمعرات کوڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں شیخ رشید کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی ، شیخ رشید کے وکلا سردار عبد الرازق ، انتظارپنجوتھہ، پراسیکیوٹر عدنان اور مدعی وکیل عدالت پیش ہوئے۔ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا کی عدالت میں شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے عدالت کے سامنے دلائل میں کہا کہ شیخ رشید کے خلاف سازش اور دو سیاسی جماعتوں کے درمیان تصادم کرانے کے الزام کے تحت مقدمہ درج کیاگیا، مقدمے میں لگائی گئی دفعات وفاقی یا صوبائی حکومت لگاسکتی ہے، شہری نہیں، شیخ رشید نے مذہبی گروپوں،لسانی گروپوں یاکسی قومیت سے متعلق ایسابیان نہیں دیا جس پرایسی دفعات لگیں۔
وکیل نے کہا کہ شیخ رشید عمران خان سے ملاقات کرکے آئے اور عمران خان کے بیان کا ذکر کیا، آصف زرداری کی جانب سے صرف عمران خان کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ کیا گیا۔شیخ رشید کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کی درخواست ضمانت منظو کی جائے۔
۔پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے صرف نوٹس معطل کیا، مقدمہ درج کرنے سے نہیں روکا، دوران مقدمہ تفتیش کرنا قانون کے مطابق ہے ، ہائیکورٹ نے اس سے روکا بھی نہیں ہے۔پراسیکیوٹر نےکہا کہ شیخ رشید کا بیان انتہائی اشتعال انگیز ہے، انہوں نے عام جرم نہیں کیا، اس کی سزا سات سال تک ہے۔ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کچھ دیر بعد سنا دیا گیا ۔