انقرہ ، دمشق (نئی تازہ مانیٹرنگ) ترکیہ اور شام میں ریسکیو ٹیمیں قیامت خیز زلزلے سے گرنے والی ہزاروں عمارتوں کے ملبے میں زندگی کے آثار تلاش کر نے میں مصروف ہیں جہاں ہلاکتوں کی تعداد 15ہزار سے بڑھ گئی ہے۔جنوب مشرقی ترکی اور جنگ زدہ شام میں دو زلزلوں کے تقریباً تین دن بعد بھی امدادی کارکن ملبے سے مزید زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کے لیے کوششوں میں مصرف ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق دونوں ممالک میں ہلاکتوں کی تعداد 15,000 سے تجاوز کر چکی ہے اور آنے والے دنوں میں اس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
ترکی میں 12 ہزر 400 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور 6 ہزار سے زائد زخمی ہیں جبکہ شمالی شام میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار کے قریب پہنچ گئی۔ وسیع علاقے متاثر ہونے سےہزاروں عمارتیں لمحوں میں ملبے میں تبدیل ہو گئی ہیں ۔ مقامی میڈیا کے مطابق سخت سرد راتوں میں بھی امدادی کارکن ملبے تلے پھنسے بچ جانے والوں کونکالنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہےہیں۔اس دوران مرنے والوں کی لاشوں کے علاوہ متعدد زندہ بچ جانے والے افراد کو بھی نکالا جا چکا ہے۔ترک میڈیا نےحکام اور طبی ماہرین کے حوالے سے ترکی میں 12,391 اور شام میں 2,992 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مجموعی مصدقہ تعداد 15 ہزار 383 بتائی ہے۔
ادھراقوام متحدہ کے حکام نے کہا ہے کہ شمال مغربی شام میں لاکھوں لوگوں کو ترکی کے ذریعے اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی ترسیل جمعرات کو دوبارہ شروع ہو سکتی ہے ،طویل عرصے سے جاری امدادی آپریشن خطے میں تباہ کن زلزلے کے باعث روک دیا گیا تھا۔کئی سالوں سے اقوام متحدہ نے ترکی سے ایک سرحدی کراسنگ کے ذریعے شام کے حزب اختلاف کے زیر کنٹرول علاقے تک رسائی کو تقریباً چالیس لاکھ لوگوں کے لیے “لائف لائن” قرار دیا ہے جو اقوام متحدہ کے مطابق انسانی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔شام کے بحران کے لیے اقوام متحدہ کے علاقائی انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر، مہناد ہادی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم امید کر رہے ہیں کہ جمعرات کو ہم سرحد کے اس پار امداد فراہم کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
لاہور اور ملتان میں کل سے تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ، ماسک پہننا لازمی ہوگا
لاہور: سموگ میں کمی اور فضائی آلودگی کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد حکومت پنجاب نے لاہور اور ملتان میں...