انقرہ ، دمشق (نئی تازہ مانیٹرنگ) ترکی اور شام میں آنے والے قیامت خیززلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 7800 سے تجاوز کر گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترکی میں 5900 جبکہ شام میں 1930 افراد ہلاک ہو چکے ہیں دونوں ممالک میں زخمیوں کی تعداد ہزاروں میں ہے۔منگل کو ایک بار پھر کئی علاقوں میں آفٹر شاکس محسوس کئے گئے.
۔ کئی بڑی عمارتیں اور پلازے زمیں بوس اور گھر تباہ ہوگئے ، زلزلے سے متعدد عمار تیں گر نے لوگ دوسرے روز بھی ملبے تلے دبے ہیں جکہ کئی افراد کے ملبے سے زندہ نکال لیا گیا ہے۔ریسکیو ٹیمیں امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں . دنیا بھر سے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیا جارہا ہے جبکہ کئی عاملی فلاحی تنظیموں اور ممالک نے امدادی سامان، ریسکیو اور میڈیکل ٹیمیں بھی روانہ کی ہیں۔ ملبے تلے دبے زخمیوں اور لاشوں کی تلاش کے لئے بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے۔ امریکی جیالوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت سات اعشاریہ آٹھ تھی۔زلزلے کے جھٹکے قریبی ممالک میں بھی محسوس کیے گئے۔ دوپہر کے وقت ترکی میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے. میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی میں 5900 افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جبکہ بہت سے ملبے تلے دبے ہونےہیں۔
اطلاعات کے مطابق زلزلے کے شدید ترین جھٹکے ترکیہ کے وسیع علاقہ میں ایک منٹ تک محسوس کیے گئے، جھٹکوں کے باعث لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔زلزلے کا مرکز ترکیہ سے جنوب میں غازی انتپ صوبے کے علاقے نرداگی میں تھا، جبکہ زلزلے کی گہرائی 17.9 کلومیٹر تھی۔
تازہ اطلاعات کے مطابق زلزلے سے 3425 افراد ہلاک اور 15 ہزار سے زائدزخمی ہو ئے ہیں زلزلے کے جھٹکے قبرص، یونان، شام، اردن،لبنان اور فلسطین میں بھی محسوس کیےگئے ہیں۔ میڈیا اور سوشل میڈیا پر بڑی بڑی عمارات کو زلزلے سے زمیں بوس ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں لوگوں کی چیخ و پکار سنی گئی۔
مقامی ترک حکام کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔کئی عمارتیں گر گئی ہیں اور لوگوں کے پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو نے کہا کہ زلزلے سے 10 علاقے متاثر ہوئے ہیں جن میںغازیانتپ، کہرامانماراس، ہاتائے، عثمانیہ، ادیامان، ملاتیا، سانلیورفا، ادانا، دیاربکر اور کلیس شامل ہیں۔
(تباہی اور ریسکیو، سورس ترک ٹی وی)
زلزلےکے باعث شام میں بھی 1930 افراد ہلاک اور بہت بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے وزارت صحت کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ حلب، حما اور لطاکیہ میں بڑی تعداد میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ ترکی کی سرحد سے ملحقہ علاقے ادلب میں شہری دفاع نے بتایا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے د ب گئے . رپورٹس کے مطابقزلزلے کے جھٹکے لطاکیہ کے مغربی ساحل سے دمشق تک محسوس کیے گئے۔
نیشنل ارتھ کویک سنٹر کے سربراہ رعید احمد نے بتایا کہ 1995 میں سنٹر کے قائم ہونے کے بعد سے اب تک کا یہ سب سے زیادہ طاقتور زلزلہ ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی علاقوں اعزاز اور الباب میں بھی ہلاکتوں کی اطلاع ہے۔