اسلام آباد (نئی تازہ نیوز) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جس طرح پولیس نے رکھا ، اس سے بہتر ہے موت کی سزا سنا دیں ،مجھے ہسپتال بھیجا جائے ، میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر رکھے گئے، ہفتہ کو اسلام آباد کچہری میں پیشی کے پیشی کے موقع پر اپنے بیان میں شیخ رشید نے کہا کہ جس طرح پولیس نے مجھے رکھا ہے، اس سے بہتر ہے مجھے موت کی سزا سنا دیں۔ عدالت میں شیخ رشید کی جانب سے پولیس کی مزید جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی مخالفت کی گئی جب کہ تفتیشی افسر نے کہا کہ شیخ رشید کے 2 ٹیسٹ کروائے ہیں۔ وائس میچنگ بھی ہوئی ہے اور ابھی فوٹوگرامیڑک ٹیسٹ کروانا باقی ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ مجھے ہسپتال بھیجا جائے ، میرے ہاتھ پاؤں باندھ کر رکھے گئے۔ مجھے رینجرز کی سکیورٹی دی جائے، پیروں اور ہاتھوں پر خون ہے۔ مجھے رات کو کہیں لے کر گئے، مجھ سے پوچھا کہ عمران خان کا ساتھ کیوں دے رہے ہیں وہ نااہل ہو جائیں گے۔دوران سماعت جج نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ مجھے خون دکھا دیں گے؟ آپ کے ہاتھ پر تو خون ہی نہیں ہے، جس پر شیخ رشید نے کہا کہ وہ خون میں نے صاف کردیا ہے۔ سماعت کے موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار عبدالرزاق نے کیس ڈسچارج کرنے کی استدعا کی۔
ایچ آئی وی کا پھیلاؤ، نشتر ہسپتال ملتان کے ایم ایس سمیت 6 ملازمین معطل، وی سی مستعفی
ملتان کے نشتر ہسپتال میں ڈائیلاسز کے دوران ایچ آئی وی کے پھیلاؤ کے معاملے کی انکوائری رپورٹ مکمل کر...