اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ)عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا. ہفتہ کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر شیخ رشید کو جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شبیر کی عدالت میں پیش کیا گیا. پولیس نے پانچ روز کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی. دلائل کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے چار بجے سنانے کابتایا. بعد میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوتے عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
دو روز قبل جمعرات کو عدالت نے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے پولیس کے حوالے تھا۔شیخ رشید کے خلاف اسلام آباد کے تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ نے کہا کہ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی آصف علی زرداری سے متعلق دہشتگردوں کی خدمات لینے کا بیان دیا جو کہ ایک سازش کا حصہ ہے۔ شیخ رشید نے تمام بیان تیار کردہ سازش کے تحت دیا، وہ سابق صدر کو بدنام کرنا چاہتا ہے، ایسا کرکے وہ آصف علی زرداری اور ان کے خاندان کے لئے مستقل خطرہ پیدا کرنا چاہتا ہے۔
ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا کہ شیخ رشید من گھڑت اور بے بنیاد سازش کا ذکر کرکے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے مابین تصادم و دشمنی کرانا چاہتا ہے تاکہ ملک کا امن خراب ہو، الزام لگانے والا سازش کا حصہ ہے جس کو عمران خان کے قتل کی سازش علم ہے لہٰذا شیخ رشید احمد سے معلومات لے کر سازش کو ناکام بنایا جائے اور دفعہ 150۔151 کا اختیار استمال کرکے تمام کردار گرفتار کیے جائیں، ملک میں پھیلتی بے چینی و بدامنی کو روکا جائے۔مقدمہ پیپلز پارٹی راولپنڈی کے نائب صدر راجہ عنایت کی مدعیت میں درج کیا گیا.