اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ)عالمی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف ) نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ 9ویں جائزے پر مذاکرات سے قبل بجٹ پوزیشن سمیت متعلقہ معاملات بارے دسمبر 2022 تک کی معلومات فراہم کی جائیں۔
نجی ٹی وی نےسرکاری ذرائع کے حوالےسے بتایا کہ قرض کی ادائیگی کی باقی ماندہ ضروریات اور 8 سے 10 ارب ڈالر کے جاری کھاتوں کا خسارہ سنبھالنے کیلئے غیر ملکی امداد آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے بغیر ممکن نہیں۔ جو فی الحال معطل ہے.
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے بھیجے گئے پیغام کا جواب دیا ہے۔ جبکہ پاکستان کیلئے قریبی مدت کا چیلنج مزید سخت ہوگیا ہے کیونکہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے جون تک 10 ارب ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت ہے۔
حکومت نے ھال ہی میں آئی ایم ایف کو پروگرام بحالی میں مدد کا پیغام بھیجا ہے، تاہم نومبر کے پہلے ہفتے سے اب تک ہونے والی تاخیر پر معاشی ماہرین سکت تنقید کر رہےہیں کیونکہ اڑھائی ماہ میں ملک کی معاشی صورتحال ابتر ہو چکی ہے.
میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق مشیروزارت خزانہ ڈاکٹر خاقان نجیب نے کہا ہے کہ مالی سال 2023 کیلئے پاکستان کو مجموعی طور پر 32 ارب ڈالرز درکار ہوں گے،جن میں سے 23 ارب ڈالر کی بھاری رقم قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہو جائے گی جبکہ جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کرنے کیلئے 9 ارب ڈالرز کی ضرورت ہوگی.