امریکہ نے نے کہا ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں، جانتے ہیں پاکستان عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کر ہا ہے۔ لیکن کا انحصار پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے درمیان بات چیت پر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر اور اس سے جڑے معاشی بحران بارے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک چیلنج ہے اور ہم اس سے واقف ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ پاکستان آئی ایم ایف ، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو معاشی طور پر مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں۔ اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں جہاں تک ممکن ہو تعاون کرتے ہیں لیکن آخر کار اس کا انحصار پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے درمیان بات چیت پر ہے۔پاکستانی معیشت بارے فوری اقدامات اور اس حوالے سے امریکی تجاویز سے متعلق سوال پر نیڈ پرائس نے کہا کہ ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ ہونے والی یہ گفتگو اکثر تکنیکی امور پر مبنی ہوتی ہے۔ جواکثر اوقات محکمہ خزانہ اور ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے درمیان جاری رہتی ہے۔ لیکن پاکستان کا میکرو اکنامک استحکام پکستان اور امریکہ کے درمیان مختلف سطح پر بات چیت کا اہم جزو ہوتاہے۔
وشنگٹن: نئی تازہ مانیٹرنگ