اسلام آباد ( نئی تازہ رپورٹ) آزاد جموں و کشمیر حکومت نے پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کو گندم کی خریداری کے لیے 14 ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ عوام کو سبسڈی پر آٹا فراہم کیا جا سکے۔
آزاد جموں و کشمیر کی حکومت نے پورے آزاد کشمیر بالخصوص پہاڑی اور دور دراز علاقوں میں آٹے کی قیمتوں کے معاملہ پر موثر اقدامات کے لیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
حکومت کی جانب سے پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق دور دراز اور برفانی علاقوں میں آٹا وافر مقدار میں دستیاب ہے اور اس کی عوام تک فراہمی کو یقینی بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
آزاد کشمیر حکومت کے مطابق مسئلہ آٹے کی قلت کا نہیں بلکہ موجودہ قیمت کا فرق ہے۔ مارکیٹ میں سرکاری نرخ کے مطابق آٹے کی قیمت 2500 روپے فی 40 کلو گرام ہے جبکہ اوپن مارکیٹ میں یہ6200 روپے فی 40 کلو گرام میں فروخت ہو رہاہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق صارفین پہلے گندم کا آٹا اوپن مارکیٹ سے خریدتے تھے اب قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے بعد حکومت کی جانب سے سبسڈی والا آٹا خرید رہے ہیںجس کے نتیجے میں اس کی مانگ کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کابینہ گندم کی خریداری کے لیے پاسکو کو 14 ارب روپے ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔