پشاور ( نئی تازہ مانیٹرنگ) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر عبد اللطیف آفریدی کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق عبدالطیف آفریدی کو پشاور ہائی کورٹ کی حدود میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے شخص کو موقع سے ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت عدنان کے نام سے ہوئی ہے ۔ ادھر لیڈی ریڈنگ ہسپتال انتظامیہ نے تصدیق کردی ہے کہ عبد اللطیف آفریدی ہو گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق سینئر وکیل رہنما اور کو چھ گولیاں لگیں۔79سالہ عبد اللطیف آفریدی رکن قومی اسمبلی بھی رہے جبکہ وکلا ء کی متعدد تنظیموں کے عہدیدار رہے۔ ملک کی مختلف شخصیات نےعبد اللطیف آفریدی کے قتل کی مذمت کی ہے.
خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے عبد اللطیف آفریدی کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی فوری رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعظم نے ان کے اہل خانہ سےتعزیت کا اظہار کیا ہے۔وزیراعظم نے عبدالطیف آفریدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عبدالطیف آفریدی کا بہیمانہ قتل بڑے دکھ کی خبر ہے، کے پی حکومت دہشت گردی کرنے والوں کوعبرتناک سزا دلائے انہو ں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے،صوبائی حکومت اس کی بہتری کیلئے فی الفور اقدامات اٹھائے.وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ لطیف آفریدی نے آئین کی سربلندی، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کیلئے جدوجہد کی، وہ اعلیٰ قانون دان اور بہادر سیاسی رہنما تھے، مادر ملت فاطمہ جناح کی حمایت پر انہیں یونیورسٹی سے نکال دیا گیا تھا.
شہید عبدالطیف آفریدی کی جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد ناقابل فراموش ہے،آصف زرداری
سابق صدرآصف زرداری نے عبدالطیف آفریدی کے خاندان اور خیبر پختونخوا کے عوام سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکن شہید عبدالطیف آفریدی کے خاندان کے دکھ میں شریک ہیں. انہوں نے کہا کہ شہید عبدالطیف آفریدی کی جمہوریت کی بحالی کیلئے جدوجہد ناقابل فراموش ہے.
شہید عبدالطیف آفریدی دہشتگردوں اور شدت پسندوں کے خلاف آواز بلند کرتے رہے.
صوبائی حکومت کی کوئی رٹ نہیں، سینیٹر مشتاق احمد .
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے لطیف خان آفریدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، صوبائی حکومت کی کوئی رٹ نہیں ہے، کوئی سیکیورٹی نہیں ہے، قاتل اور دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔