ایران کے سابق نائب وزیر دفاع کو برطانیہ کے لئے جاسوسی کے جرم میں پھانسی دے دی گئی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق علی رضا اکبری کو مارچ 2019 سے مارچ 2020 کے درمیان گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر کرپشن اور خفیہ معلومات دُشمن ملک کو فراہم کر کے ملک کی سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے کا الزام تھا۔ ایرانی میڈیا میں علی رضا اکبری کی اس حوالے سے ایک اعترافی ویڈیو بیان بھی جاری کیا گیا تھا۔ ویڈیو بیان میں علی رضا اکبری نےمبینہ طور پر برطانیہ کے ساتھ اپنے رابطوںکا اعتراف کیا تھا۔
علی رضا اکبری نے ویڈیو میں بتایا ہے کہ برطانیہ نے ان سے نومبر 2020 ہی ایران میں مرنے والے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ سے متعلق معلومات طلب کی تھیں۔
علی رضا اکبری ایرانی حکومت میں متعدد حساس عہدوں پر تعینات رہے۔ وہ سابق صدر محمد خاتمی کے دور میں 1997 سے 2005 کے دوران نائب وزیر دفاع کے عہدے پر رہے۔
انہوں نے ایرانی امیر البحر (نیول چیف)کے مشیر اور وزارتِ دفاع میں ریسرچ سینٹر ڈویژن کے سربراہ کی زمہ داریاں بھی نبھائیں۔
تہران : مانیٹرنگ ڈیسک