کراچی (نئی تازہ رپورٹ)الیکشن کمیشن کے فیصلہ کے مطابق صوبہ سندھ میں بلدیاتی ا الیکشن کے دوسرے مرحلہ میں کراچی اور حیدرآباد کے 16 اضلاع میں پولنگ کا آغاز ہو گیا۔
ایم کیو ایم کے تحفظات اور سندھ حکومت کی طرف سے خطوط میں حلقہ بندیوں کا معاملہ اٹھائے جانے کے باوجود الیکشن کمیشن نے الیکشن ملتوی کرنے سے انکار کر دیا تھا اور اعلان کیا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد کے 16 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات شیڈول کے مطابق 15جنوری کو ہی ہوں گے۔
اتوار کوبلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوگیا جو بغیر وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہیگا، غیر یقینی صورتحال کے باعث ہفتے کو شہر کے تمام اضلاع میں قائم ڈسپیج سینٹر سے پولنگ میٹریل کی تقسیم میں تاخیر ہوئی، بعض مقامات پر پریزائیڈنگ افسران بھی دیر سے پہنچے، بیلٹ باکس، بیلٹ پیپر، انک اور دیگر سامان کی تقسیم شام تک جاری رہی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کے 7 اضلاع میں 23 امیدواروں کے انتقال اور 6 امیدواروں کے بلامقابلہ منتخب ہونے کی وجہ سے چیئرمین مین وائس چیئرمین اوروارڈ ممبر کی 1230 میں سے 1200 نشستوں پر انتخاب ہو گا، حیدرآباد ڈویژن میں 410 اور ٹھٹھہ ڈویژن میں 310 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو گئے تھے جبکہ 27 بلدیا تی امیدواروں کا انتقال ہو چکا ہے، اس طرح حیدرآباد ڈویژن کے اضلاع میں 1675 اور ٹھٹھہ ڈویژن کے اضلاع میں 709 نشستوں پر انتخابات ہوں گے، مجموعی طور پر 17862 امیدوار ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گے جن میں سے 9057 امیدوار کراچی، 6228 حیدرآباد اور 2577 کا ٹھٹھہ ڈویژن سے میدان میں ہیں۔