عالمی بینک نے پاکستان میں مہنگائی کی سطح کو نصف صدی کی بلند ترین قرار دیتے ہوئے شرح نمو میں نمایاں کمی کی پیش گوئی کی ہے۔
ورلڈ بینک نے تازہ رپورٹ میں امکان ظاہر کیاہے کہ اس سال عالمی معیشت میں صرف 1.7 فیصد اضافہ ہوگا، قبل ازیں جون میں 3 فیصد بڑھوتری کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی نصف صدی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔ کہ دسمبر 2022میں مہنگائی کی شرح 24.5 فیصد رہی جو ملک میں 1970 کی دہائی کے بعد بلند ترین شرح ہے۔ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے باعث جی ڈی پی کو 4.8 فیصد کے مساوی نقصان پہنچا۔
پاکستان کی شرح نمو 2 فی صد تک رہنے کا امکان
رواں سال پاکستان کی شرح نمو 2 فی صد تک رہنے کا امکان ہے۔ قبل ازیں پاکستان کی شرح نمو میں 4 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی تھی۔
ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ دنیا کے تقریبا ہر حصے میں لوگوں کی آمدنی میں اضافہ سست روی کا شکار ر ہے گا۔
رپورٹ میں یوکرین پر روسی حملے اور وبائی امراض کے اثرات سے پیدا ہونے والے متعدد عوامل کو صورتحال کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ملک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات بدترین سیلاب اور سیاسی بے یقینی ہیں۔ عالمی بینک نے بیرونی قرض کی ادائیگیوں کو بھی پاکستان کے لیے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔
واشنگٹن: نئی تازہ مانیٹرنگ ڈیسک